Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سوڈان ’مکمل خانہ جنگی‘  کے دہانے پر ہے، اقوام متحدہ کا انتباہ

دارالسلام میں فضائی حملے کے باعث 22 شہریوں کی ہلاکت کی اطلاع ملی ہے۔ فوٹو عرب نیوز
اقوام متحدہ نے اتوار کو فضائی حملے میں دو درجن کے قریب شہریوں کی ہلاکت کے بعد خبردار کیا ہے کہ تنازعات سے متاثرہ سوڈان ایک ’مکمل خانہ جنگی‘  کے دہانے پر ہے جو پورے خطے کو عدم استحکام کا شکار کر سکتا ہے۔
اے ایف پی نیوز ایجنسی کے مطابق ام درمان کے رہائشی علاقے پر حملے میں کم از کم 22 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔
اقوام متحدہ کے  نائب ترجمان فرحان حق نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اتوار کو شہر کے رہائشی علاقے پر فضائی حملے کی مذمت کی ہے۔
فرحان حق نے مزید کہا ہے کہ انتونیو گوتریس اس بات پر گہری تشویش میں مبتلا ہیں کہ مسلح افواج کے درمیان جاری جنگ نے سوڈان کو مکمل خانہ جنگی کے دہانے پر دھکیل دیا ہے جس سے پورا خطہ غیر مستحکم ہو رہا ہے۔
انسانی حقوق کے قوانین اور انسانی دوستی کو سراسر نظرانداز کرنا انتہائی خطرناک اور پریشان کن ہے۔
سوڈان کی  وزارت صحت نے خرطوم کے قریبی شہر ام درمان کے علاقے دارالسلام جس کا مطلب ام کا گھر ہے، وہاں ہونے والے فضائی حملے میں 22 شہریوں کی ہلاکت اور بڑی تعداد میں لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاع دی ہے۔

سوڈان میں جنگ سے تقریباً 30 لاکھ لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔ فوٹو: عرب نیوز

سوڈان کے دو حریف جرنیلوں کے درمیان تقریباً تین ماہ سے جاری جنگ کے دوران یہ فضائی حملہ  تازہ ترین واقعہ ہے۔ اس تنازعے میں لگ بھگ تین ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
وزارت صحت کی جانب سے  سوشل میڈیا  پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں دارالسلام میں ہونے والے فضائی حملے کے بعد جو تصاویر دکھائی گئی ہیں ان میں کئی خواتین بھی شامل ہیں۔
دوسری جانب نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) جو سوڈان کی فوج سے لڑ رہی ہے، نے دعویٰ کیا ہے کہ اس فضائی حملے میں 31 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ جنگ کے آغاز کے بعد نیم فوجی دستوں نے شہروں کے رہائشی علاقوں میں اپنے اڈے قائم کر لیے ہیں ان پر شہریوں کو گھروں سے زبردستی نکالنے کا الزام لگایا جاتا ہے۔

تین ماہ سے جاری جنگ کے دوران 3,000 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ فوٹو: ٹوئٹر

سوڈان میں ہونے والی آپسی لڑائی سے تقریباً 30 لاکھ لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔ مہاجرین کی بین الاقوامی تنظیم کے مطابق ان میں سے تقریباً سات لاکھ ایسے ہیں جو ہمسایہ ممالک میں نقل مکانی پر مجبور ہو گئے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ترجمان نے سوڈان کے بحران کے خاتمے کے لیے افریقی یونین اور مشرقی افریقی بلاک IGAD کی کوششوں کی حمایت کا اظہار کیا ہے۔
علاوہ ازیں پیر کو ایتھوپیا، کینیا، صومالیہ اور جنوبی سوڈان کے رہنما کے علاوہ IGAD کے اراکین ایتھوپیا کے دارالحکومت عدیس ابابا میں ملاقات کرنے والے ہیں۔
سوڈان کے آرمی چیف عبدالفتاح البرہان اور آر ایس ایف کے کمانڈر محمد حمدان ڈگلو کو مدعو کیا گیا ہے لیکن کسی بھی فریق نے اس ملاقات میں شرکت کرنے کی تصدیق نہیں کی۔

شیئر: