Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جنوبی سوڈان میں قبائلی جھڑپیں، کم ازکم 150 ہلاک، متاثرہ علاقے میں ایمرجنسی نافذ

سیکیورٹی فورسز سے فوری مداخلت کرکے تشدد بند کرانے کےلیے کہا گیا ہے( فوٹو اخبار 24)
جنوبی سوڈان کے علاقے النیل الازرق میں جاری قبائلی جھڑپوں میں دو دن کے دوران کم از کم 150 افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔
جنوبی سوڈان میں النیل الازرق علاقے کے گورنر احمد العمدۃ بادی نے پر تشدد واقعات کے بعد ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ 
اخبار 24 کے مطابق گورنراحمد االعمدۃ نے سیکیورٹی فورسز سے کہا کہ ’ فوری مداخلت کرکے تشدد بند کرایا جائے۔ خونریزی روکنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائیں‘۔ 
سوڈان میں صحت ذرائع کا کہنا ہے کہ ’النیل الازرق صوبے کے ود الماحی علاقے میں قبائلی جھڑپوں کے باعدث 150 افراد ہلاک اور 86 زخمی ہوئے ہیں‘۔
واضح رہے کہ النیل الازرق سوڈان کے جنوب میں واقع ہے۔
ود الماحی ہسپتال کے ڈائریکٹر عباس موسی نے بتایا کہ’ ہلاک ہونے والوں میں بچے، خواتین، بوڑھے شامل ہیں۔ بیشتر اموات آگ سے متاثر ہونے پر ہوئی ہیں‘۔ 
الھوسا قبیلے کے ایک رہنما نے بتایا کہ’ سیکیورٹی اہلکاروں کی تعیناتی کے باوجود تشدد کے واقعات پھر بھڑک اٹھے ہیں، جھڑپوں میں اسلحہ استعمال ہورہا ہے اور مکانات کو نذر آتش کیا جارہا ہے‘۔
سوڈان کے لیے اقوام متحدہ کے ایک عہدیدار ایدی رو کا کہنا ہے کہ’ مسلسل خونریزی پرگہری تشویش ہے۔ 13 اکتوبر سے شروع ہونے والے ہنگاموں میں غیرمصدقہ اطلاعات کے مطابق 170 افراد ہلاک اور327 زخمی ہوچکے ہیں‘۔ 

شیئر: