Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اقامہ اور لیبر قوانین کی خلاف ورزیاں، ایک ہفتے میں 11 ہزار 915 غیر قانونی تارکین گرفتار

مملکت میں دراندازی کی کوشش کرنے والے 675 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا(فوٹو: اے پی)
سعودی عرب میں ایک ہفتے کے دوران اقامہ، لیبر اور سرحدی خلاف ورزی پر مزید 11 ہزار915 غیر قانونی تارکین کو حراست میں لیا گیا ہے۔
 سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے نے وزارت داخلہ کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ 6 سے 12 جولائی 2023 تک مملکت میں 6 ہزار359  افراد کو اقامہ قانون، 3 ہزار753 کو سرحدی امن قانون اور ایک ہزار803  تارکین کو قانون محنت کی خلاف ورزی پر پکڑا گیا ہے۔‘ 
 ’مملکت میں دراندازی کی کوشش کرنے والے 675 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا، ان میں سے 54 فیصد یمنی، 44 فیصد ایتھوپین اور دو فیصد دیگر ملکوں سے تعلق رکھتے ہیں۔
علاوہ ازیں 197 ایسے افراد کو بھی پکڑا گیا ہے جو سرحد پار کرکے مملکت سے نکلنے کی کوشش کررہے تھے۔
اقامہ، ملازمت اور سرحدی امن قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سفر، رہائش، روزگار اور پناہ دینے کی کوششوں میں ملوث پانچ افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔ 
بیان میں کہا گیا کہ ’35 ہزار700 غیر قانونی تارکین کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔ ان میں سے29 ہزار620 مرد اور6 ہزار80 خواتین ہیں۔‘ 
26 ہزار620 افراد کے پاس سفری دستاویزات نہیں تھیں۔ انہیں دستاویزات حاصل کرنے کے لیے سفارت خانوں سے رجوع کرنے کا موقع دیا گیا ہے جبکہ 3 ہزار407 افراد کے سفر کی کارروائی مکمل کی جا رہی ہے۔ 4 ہزار 508 کو مملکت سے بے دخل کیا گیا ہے۔ 
واضح رہے کہ سعودی عرب میں غیرقانونی تارکین وطن کو سفری، رہائشی یا ملازمت کی سہولت فراہم کرنا قانوناً جرم ہے اور اس کے لیے مختلف سخت سزائیں مقرر ہیں۔
 جو شخص بھی غیر قانونی تارکین کو سعودی عرب میں داخل ہونے کی سہولت فراہم کرے گا، اسے 15 برس قید اور 10 لاکھ ریال جرمانے کی سزا ہوگی۔
 غیرقانونی طریقے سے مملکت میں داخل ہونے والوں کو مختلف سہولتیں فراہم کرنے کی صورت میں گاڑی اور رہائش کے لیے استعمال ہونے والا مکان بھی ضبط کر لیا جائے گا اور خلاف ورزی کے ذمہ دار کی مقامی میڈیا میں تشہیر بھی کی جائے گی۔

شیئر: