Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ایس آئی ایف سی کی بدولت پاکستان اپنے قرضوں سے نجات حاصل کر سکتا ہے‘

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان نے معاشی کمزوری کا خاتمہ کر کے استحکام حاصل کر لیا ہے۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ خلیجی ممالک کے سرمایہ کار پاکستان میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کے لیے تیار ہیں اور ان کو سہولیات کی فراہمی اور مدد کے لیے پاکستان نے سپیشل انویسٹمنٹ فیسیلی ٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) تشکیل دی ہے۔
جمعرات کو اسلام آباد میں ایس آئی ایف سی کے فورم سے انفارمیشن ٹینکالوجی کے پانچ بڑے منصوبوں کا اعلان کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ ایس آئی ایف سی کے تحت پوری حکومتی مشینری ون ونڈو کے ذریعے غیرملکی سرمایہ کاروں کو تمام سہولیات بروقت فراہم کرے گی۔
تقریب میں پاکستانی فوج کے سربراہ سید عاصم منیر، وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی سید امین الحق، وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال، گورنر سندھ کامران ٹیسوری، وزیر اعلٰی سندھ سید مراد علی شاہ، کئی ممالک کے سفارتی نمائندے اور آئی ٹی سیکٹر کے سٹیک ہولڈرز اور ماہرین بھی موجود تھے۔
تقریب کے دوران انفارمیشن ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کے لیے پانچ بڑے منصوبوں کا اعلان کیا گیا جن میں باصلاحیت نوجوانوں کے آئی ٹی پراجیکٹس کو فروغ دینے کے لیے ٹیک ڈیسٹی نیشن پاکستان برانڈ، آئی ٹی کی تربیت کی فراہمی کے لیے ٹیک لفٹ بوٹ کیمپ، کشمیر میں خواتین کو آئی ٹی کی تعلیم فراہم کرنے کے خواتین یونیورسٹی باغ میں نالج پارک، گیمنگ اور اینمیشن کا سینٹر آف ایکسیلینس اور فیصل آباد میں زراعت انفارمیشن ٹیکنالوجی انکیوبیٹر سنٹر شامل ہیں۔
شہباز شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے میدان میں ترقی کے لیے پاکستان کے نوجوانوں میں بے پناہ صلاحیت ہے، اور اگر ان کی صلاحیتوں کا درست استعمال کیا جائے تو پاکستان بہت جلد 20 ارب ڈالر آئی ٹی برآمدات کا ہدف حاصل کر لے گا۔ 
انہوں نے کہا کہ ’جس رفتار سے ایس آئی ایف سی کام کر رہی ہے انہوں نے اس رفتار سے کام ہوتا کبھی نہیں دیکھا اور اگر یہ جاری رہا تو بہت جلد پاکستان اپنے قرضوں سے بھی نجات حاصل کر لے گا۔‘
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستانی قوم کے پاس کامیابی کی ایک روشن مثال ایٹمی پروگرام کی صورت میں موجود ہے، جس کو کسی بھی حکومت نے نہیں روکا اور اس پر کوئی سیاسی پوائنٹ سکورنگ نہیں ہوئی۔ ایسی ہی ایک اور مثال 1960 کا زرعی انقلاب بھی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ آئی ٹی سیکٹر میں موجود صلاحیت کو بروئے کار لاتے ہوئے پاکستانی قوم اپنی سخت محنت سے تاریخ کا منظرنامہ بدل دے گی۔ 

شہباز شریف نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے میدان میں ترقی کے لیے پاکستان کے نوجوانوں میں بے پناہ صلاحیت ہے۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان نے معاشی کمزوری کا خاتمہ کر کے استحکام حاصل کر لیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے آئی ٹی سیکٹر میں صلاحیت ہے کہ قلیل عرصے میں 30 ارب ڈالر کی برآمدات کا ہدف حاصل کر سکے۔ پاکستان اس وقت مثبت سمت میں آگے بڑھ رہا ہے اور بہت جلد جی 20 ممالک کا حصہ بن سکتا ہے۔ 
وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی سید امین الحق نے پاکستان میں آئی ٹی کی صنعت میں مواقع کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان آئی ٹی مصنوعات اور ماہرین تیار کرنے والے دو بڑے ممالک میں سے ایک ہے اور یہ انگریزی بولنے والا دنیا کا تیسرا بڑا ملک ہے۔ 
تقریب کے دوران پاکستان میں آئی ٹی منصوبوں کے اجرا کے لیے سعودی عرب کی ایک کمپنی سمیت دو معاہدے کیے گیے جبکہ زیادہ برآمدات کرنے والے سٹارٹ اپس اور نمایاں کارکردگی دکھانے والے ماہرین میں ایوارڈز بھی تقسیم کیے گیے۔ 

شیئر: