Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سری لنکا کے صدر کا دورۂ انڈیا، دونوں ممالک کے درمیان زمینی راستہ بنانے پر اتفاق

انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ ’ایک زمینی پل اور پیٹرولیم پائپ لائن پر فزیبلٹی سٹڈیز کی جائیں گی‘ (فوٹو: اے ایف پی)
سری لنکا کے صدر رانیل وکرماسنگھے کے پہلے دورۂ انڈیا کے دوران دونوں ممالک نے آپس میں زمینی راستہ بنانے پر اتفاق کر لیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جمعے کو سامنے آنے والی تزویراتی دستاویز میں دونوں ہمسایوں نے کہا ہے کہ ’آبنائے پالک کے پار زمینی رابطہ قائم کرنا، جو صرف 25 کلومیٹر چوڑا ہے، انڈیا کو ٹرنکومالی اور کولمبو کی بندرگاہوں تک رسائی دے گا اور اس سے ہمسایوں کے دوران ’صدیوں پرانے تعلقات‘ بھی مضبوط ہوں گے۔‘
سری لنکن صدر سے بات چیت کے بعد انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ ایک زمینی پل اور پیٹرولیم پائپ لائن پر فزیبلٹی سٹڈیز کی جائیں گی۔
اپنے پیشرو کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد ایک غیر معمولی اقتصادی بحران کے دوران صدر بننے والے وکرماسنگھے نے یہ  روزہ دورۂ انڈیا ایک برس بعد کیا ہے۔
سری لنکا میں خوراک، ایندھن اور ادویات کی قلت پر روزانہ مظاہرے ہوتے ہیں۔ کولمبو کے 46 ارب ڈالر کے غیرملکی قرضوں میں نادہندہ ہونے کے باوجود انڈیا نے اسے تقریباً 4 ارب ڈالر کی امداد دی۔
نریندر مودی کا کہنا تھا کہ ’سری لنکا نے گذشتہ برس بہت سے چیلنجز کا سامنا کیا لیکن ہم اس بحران کے دوران سری لنکن عوام کے ساتھ ایک قریبی دوست کی حیثیت سے کھڑے رہے۔‘

سری لنکا میں چین کی سرگرمیوں کی وجہ سے نئی دہلی میں تشویش پائی جاتی ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

انڈین سیکریٹری خارجہ وِنے کواترا نے ایک پریس بریفنگ میں کہا کہ بات چیت کے دوران نئی دہلی نے سری لنکا میں ’چین کی موجودگی‘ پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔
سری لنکا، انڈیا کے لیے انتہائی اہم ملک ہے اور وہاں چین کی سرگرمیوں کی وجہ سے نئی دہلی میں تشویش پائی جاتی ہے۔
تزویراتی دستاویز میں دیگر منصوبوں کے علاوہ، سری لنکن صدر وکرما سنگھے نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان پیٹرولیم پائپ لائن ’سری لنکا کے لیے توانائی کی سستی اور قابل اعتماد فراہمی کو یقینی بنائے گی۔‘

شیئر: