Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’یہ ملک سیکولر نہیں ہے،‘ نئی دہلی میں گرجا گھر پر حملہ

گرجا گھر پر حملے کا واقعہ نئی دہلی کے علاقے طاہر پور میں پیش آیا۔ (فوٹو: یعقوت علی/دا وائر)
انڈیا کے دارالحکومت نئی دہلی میں دائیں بازو کی جماعتوں کے حامیوں نے ایک گرجا گھر پر حملہ کرکے مسیحی برادری کے اراکین کو عبادت سے روکنے کی کوشش کی ہے۔
’دا وائر‘ کے مطابق گرجا گھر پر حملے کا واقعہ نئی دہلی کے علاقے طاہر پور میں پیش آیا۔
حملے کا مقدمہ درج کروانے جب مسیحی برادری کے اراکین پولیس سٹیشن پہنچے تو وہاں بجرنگ دَل، آر ایس ایس اور وشوا ہندو پریشاد کے کارکنان بھی پہنچ گئے اور مشتعل ہجوم کی جانب سے ’جے شری رام‘ کے نعرے لگائے گئے۔
مسیحی برادری کے اراکین کے مطابق اتوار کو جب وہ عبادت کر رہے تھے تو اس وقت کچھ افراد گرجا گھر میں داخل ہوئے، اُن کے پاس سپیکرز تھے جن پر تیز آواز میں ’ہم ہندو قوم بنیں گے، جے شری رام‘ جیسے نعرے بج رہے تھے۔
شِوم نامی ایک عینی شاہد کے مطابق ’مشتعل ہجوم بغیر اجازت گرجا گھر میں گُھس گیا اور ہمیں عبادت روکنے کا حکم دیا اور کہا کہ یہاں اب قانون بدل چکا ہے اور اب یہ ایک سیکولر ملک نہیں ہے۔‘
عینی شاہد کے مطابق حملہ آور نے عبادت میں مصروف افراد پر ڈنڈوں سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں کچھ افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
نئی دہلی کے گرجا گھر پر ہونے حملے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر بھی انڈین صارفین بات کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔
ٹوئٹر پر متعدد انڈین صارفین اور صحافیوں نے ویڈیوز بھی شیئر کیں جن میں گرجا گھر کے اندر ہونے والی توڑ پھوڑ کو دیکھا جا سکتا ہے۔

وِلفریڈ نامی صارف نے ایک ٹویٹ میں انڈین وزیر اعظم کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ ’معزز نریندر مودی جی، انڈیا میں دائیں بازو کی تنظیمیں کرسچنز پر کیوں حملہ آور ہو رہی ہیں؟ مجھے محسوس ہوتا ہے کہ آپ کے وزیر اعظم بننے کے بعد یہ حملے بڑھ گئے ہیں۔‘

ایک اور صارف نے لکھا کہ ’جمہوریت کی ماں کہلانے والے ملک میں مذہبی اقلیتوں کو آزادی سے اپنے مذہب پر عمل کرنے کی اجازت نہیں۔ پہلے گڑگاؤں میں مساجد پر حملے ہوئے اور اب دہلی میں گرجا گھر پر۔‘

یونائیٹڈ کرسچن فورم کے مطابق انڈیا میں 2023 میں 23 ریاستوں میں مسیحی برادری پر حملے ہوئے ہیں جس میں سب سے زیادہ 155 واقعات اُتر بردیش میں ہوئے ہیں جبکہ 84 واقعات چھتیس گڑھ میں رپورٹ ہوئے ہیں۔

شیئر: