Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آسٹریلیا میں بچوں سے جنسی زیادتی، سکول کی خاتون پرنسپل کو 15 سال قید

تین بہنوں نے سکول پرنسپل پر جنسی زیادتی کے الزامات عائد کیا تھے۔ فوٹو: روئٹرز
آسٹریلیا کی عدالت نے دو طالب علموں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے پر ایک سکول کی خاتون پرنسپل کو 15 سال قید کی سزا سنا دی ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق جیوش سکول کی پرنسپل ملکہ لیفر کو اپریل میں 18 جنسی زیادتیوں بشمول ریپ کے جرم کا مرتکب ٹھہرایا گیا تھا۔
جیوری نے ملکہ لیفر کو دیگر نو الزامات سے بری کر دیا تھا۔
اڈاس اسرائیل نامی سکول کی 56 سالہ سابق پرنسپل نے کسی ایک الزام میں بھی قصوروار نہ ہونے کی استدعا کی ہے۔
اسرائیل کی شہریت رکھنے والی ملکہ لیفر سال 2008 میں الزامات سامنے آنے کے بعد واپس اپنے ملک فرار ہو گئی تھیں تاہم 2021 میں انہیں آسٹریلیا کے حوالے کر دیا گیا تھا۔
وکٹوریہ کاؤنٹی کی عدالت کے جج مارک گیمبل نے کم سے کم گیارہ سال اور چھ ماہ قید کی سزا سنائی ہے تاہم انہوں نے کہا کہ 2 ہزار 69 دن وہ پہلے ہی جیل میں کاٹ چکی ہیں۔
تین بہنوں نے الزام عائد کیا تھا کہ ملکہ لیفر نے 2003 سے 2007 کے درمیان ملبرن کے سکول کے گراؤنڈ، سٹاف کے تالہ لگے دفاتر، سکول کیمپس اور اپنے گھر میں انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔
عدالت نے لیفر کو ان میں سے دو کے خلاف جرائم میں ملوث پایا ہے۔
عدالتی فیصلے کے بعد ایک درخواست گزار نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا ’ہماری توقعات انتہائی کم تھیں کیونکہ خواتین کے جرائم بہت کم رپورٹ ہوتے ہیں اور ہمارے پاس ایسے واقعات موجود نہیں جنہیں بنیاد بنایا جا سکتا ہو، ہم انتہائی شکرگزار ہیں کہ ہماری سچائی ثابت ہوئی ہے۔‘

شیئر: