Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فلسطینیوں سے متعلق اسرائیلی وزیر کا بیان اشتعال انگیز ہے، امریکی محکمہ خارجہ

اسرائیلی وزیر نے کہا تھا کہ ان کے حقوق فلسطینیوں کے مقابلے میں زیادہ اہم ہیں۔ فوٹو: روئٹرز
امریکی محکمہ خارجہ نے اسرائیلی قومی سلامتی کے مشیر ایتامیر بن گویر کے فلسطین سے متعلق بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے ’اشتعال انگیر‘ قرار دیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ ہر قسم کے نسل پرستانہ بیانات کی مذمت کرتے ہیں۔
بدھ کو ایتامیر بن گویر نے اسرائیلی ٹیلی ویژن پر انٹرویو میں کہا تھا کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں ان کے حقوق، فلسطینیوں کے حقوق سے زیادہ اہمیت رکھتے ہیں۔‘
یہ بیان سامنے آنے بعد سوشل میڈیا پر ایتامیر بن گویر کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
عرب اسرائیلی صحافی محمد مگادلی کو انٹرویو میں ایتامیر بن گویر نے کہا کہ ’یہودیہ اور سماریہ کی سڑکوں پر پھرنے کا میراحق، میری بیوی اور میرے بچوں کا عربوں کی نقل و حرکت سے زیادہ اہم ہے۔‘
’معافی چاہتا ہوں محمد لیکن حقیقت یہی ہے اور یہی سچائی ہے۔ زندگی پر میرا حق ان کی نقل و حرکت کے حق پر برتری رکھتا ہے۔‘
اسرائیلی قومی سلامتی کے مشیر کا بیان ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب حال ہی میں فلسطینی مسلح افراد نے الگ الگ حملوں میں تین اسرائیلیوں کو نشانہ بنایا جن میں سے ایک واقعہ ہیبرون کے قریب پیش آیا تھا جہاں ایتامیر بن گویر بھی رہائش پذیر ہیں۔
ملزمان کی تلاش کے دوران اسرائیلی حکام نے ہزاروں فلسطینیوں کی نقل و حرکت پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
سوشل میڈیا پر تنقید کے بعد ایتامیر بن گویر نے ’فیک نیوز‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بائیں بازو کی جماعتوں نے ان کا بیان توڑ موڑ کر پیش کیا ہے۔
تنقید کرنے والوں میں فلسطینی نژاد امریکی ماڈل بیلا حدید بھی شامل ہیں جنہوں نے انسٹاگرام پر انٹرویو کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’کسی بھی جگہ یا موقع پر ایک کی زندگی دوسرے کی زندگی سے زیادہ قیمتی نہیں ہونی چاہیے۔‘

امریکہ نے اسرائیلی وزیر کے بیان کو اشتعال انگیز قرار دیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

اتامیر بن گویر نے ٹوئٹر پر جواب میں لکھا کہ بیلا حدید اسرائیل سے نفرت کرتی ہیں اور ماڈل نے ان کے بیان کو نسل پرستانہ اور منفی انداز میں پیش کیا ہے۔ 
فلسطینی اتھارٹی نے بھی اسرائیلی وزیر کے بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
صحافیوں کی جانب سے سوال کے جواب میں امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ’مغربی کنارے میں فلسطینیوں کی نقل و حرکت کے حق پر اسرائیلی وزیر کے اشتعال انگیز بیانات کی شدید مذمت کرتے ہیں۔‘
’ہم ہر قسم کے نسل پرستانہ بیانات کی مذمت کرتے ہیں۔ اس قسم کے پیغامات بالخصوص اس وقت نقصان دہ ثابت ہوتے ہیں جب برسر اقتدار انہیں بڑھاوا دیں اور جو (پیغام) انسانی حقوق سب کے لیے ہیں (کے نظریے) سے مطابقت نہیں رکھتے۔‘
جمعے کو یورپی یونین نے بھی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’جمہوری اقدار اور انسانی حقوق کی پاسداری ای یو اور اسرائیلی شراکت داری میں مرکزی حیثیت رکھتی ہیں اور اس میں فلسطینی علاقوں میں زیر تسلط رہنے والے بھی شامل ہیں۔‘
انسانی حقوق پر کام کرنے والی اسرائیلی غیرسرکاری تنظیم بتسلیم نے کہا کہ ’حقیقت یہی ہے جو ہم پانچ دہائیوں سے روزانہ دیکھتے آ رہے ہیں۔ یہودیوں کے حقوق عربوں کے حقوق سے زیادہ اہم ہیں، دراصل اپرتھائیڈ میں بھی ایسا ہی کچھ ہوتا ہے۔‘

شیئر: