Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تنقید، وضاحتیں اور پابندی، شوبز انڈسٹری میں کیا کچھ ہوتا رہا؟

’حادثہ‘ ڈرامے پر اتنی لے دے ہوئی کہ پیمرا نے پابندی لگا دی (فوٹو: جیو ٹی وی)
ایک طرف الزام ، دعوے اور تنقید دوسری طرف صفائیاں ، وضاحتیں اور پابندی ۔۔ ایسا ہی کچھ ہوا رواں ہفتے ڈرامہ ’حادثہ‘ کے ساتھ۔
ڈرامہ سیریل ’حادثہ‘ پر تنازع اُس وقت شروع ہوا تھا جب پاکستانی اینکرپرسن فریحہ ادریس نے ایکس (ٹوئٹر) پر اپنی ایک تھریڈ میں لکھا کہ اُنہیں موٹروے ریپ کیس کی متاثرہ خاتون ’ذی‘ (فرضی نام) نے ایک ٹیلیفون کال پر بتایا ہے کہ یہ ڈرامہ اُن کی زندگی پر بنایا گیا ہے۔
تنقید کا سلسلہ شروع ہوا تو حدیقہ کیانی جو ڈرامے میں مرکزی کردار ادا کر رہی ہیں، کو اپنے انسٹاگرام پر جاری ایک وضاحتی بیان جاری کرنا پڑا۔ انہوں نے لکھا کہ ’جب مجھے حادثہ میں تسکین کا کردار کرنے کا کہا گیا تو میں نے پوچھا کہ کیا یہ کردار موٹروے واقعے پر مبنی ہے؟ کیا اِس کی کہانی سچے واقعے پر مبنی ہے؟ میں نے واضح طور پر کہہ دیا تھا کہ میں ایسا کوئی پروجیکٹ نہیں کروں گی جو کسی کی کہانی پر مبنی ہو گا۔‘
اس ڈرامے پر اتنی لے دے ہوئی کہ پیمرا بھی حرکت میں آیا اور ڈرامہ کو نشر کرنے پر پابندی لگا دی۔
پیمرا کی جانب سے پابندی لگائے جانے کے بعد ڈائریکٹر وجاہت روف نے بھی خاموشی توڑتے ہوئے وضاحتی بیان جاری کیا کہ ’حادثہ کی کہانی موٹر وے گینگ ریپ پر مبنی نہیں ہے، ڈرامے کے تمام کردار فرضی ہیں۔‘
اس بیان کے باوجود ڈرامے بنانے والوں پر تنقید کا سلسلہ جاری رہا تو ہدایتکار کا دفاع کرتے ہوئے اداکارہ امر خان نے بھی انٹری دی۔

ڈائریکٹر وجاہت روف نے وضاحتی بیان جاری کیا کہ ’حادثہ کی کہانی موٹر وے گینگ ریپ پر مبنی نہیں ہے‘ (فوٹو: جیو ٹی وی)

امر خان نے دعویٰ کیا کہ اداکارہ حدیقہ کیانی حالیہ برسوں میں ’خاتون ایدھی‘ کے طور پر سامنے آئی ہیں۔ حدیقہ کیانی کے اخلاقی کردار اور انسانی ہمدردی کے کاموں سے وابستگی بے مثال ہے، مجھے اس ٹیم پر مکمل اعتماد ہے اور مجھے نہیں لگتا کہ وہ کبھی کسی غلط یا غیر اخلاقی کام کے لیے کھڑے ہوں گے۔ انہیں تھوڑا وقت دیں، وقت کے ساتھ ساتھ آپ کے تمام سوالات کا جواب ان کے مواد میں نظر آئے گا۔‘

کم عمر بچوں کی شادی پر مبنی ڈرامے

ان دنوں دو ایسے ڈرامے پیش کیے جارہے ہیں جن میں چائلڈ میرج کا ذکر آیا ہے۔ ڈرامہ ’مجھے قبول نہیں ہے‘ میں دکھایا گیا ہے والدین اپنی خواہش کی خاطر کمسن بچیوں کو شادی کے بندھن میں باندھ دیتے ہیں تو ڈرامہ ’مائی ری‘ میں ایک سکول جانے والی لڑکی کی شادی کرا دی جاتی ہے۔
ڈرامہ ’مجھے قبول نہیں ہے‘ میں اہم کردار ادا کرنے والے احسن خان سے جب ایک انٹرویو میں اس حوالے سے سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ’بحیثیت فنکار ہمیں چائلڈ میرج جیسے موضوع پر اپنے ڈراموں میں آگاہی دینے کی ضرورت ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ڈرامے میں دکھایا گیا ہے کہ بعض اوقات والدین اپنے فائدے اور خواہش کے لیے معصوم بچوں کے ساتھ کیا کیا کرتے ہیں یہ ایک پیغام ہے۔ جب بھی میں کوئی پراجیکٹ سائن کرتا ہوں تو میری کوشش ہوتی ہے کہ اس پراجیکٹ میں مزاح کے ساتھ ساتھ کوئی پیغام بھی دیا جارہا ہو۔

ناظرین کی جانب سے ڈرامہ ’مائی ری‘ کے بنانے والوں پر کم عمری کی شادی کی حوصلہ افزائی کا الزام لگایا گیا (فوٹو: اے آر وائے)

اسی طرح ڈرامہ ’مائی ری‘ میں ایک متنازع سماجی مسئلے کو اُجاگر کیا گیا ہے جہاں سکول جانے والی لڑکی عینی کی شادی اپنے ہم عمر لڑکے فاخر سے ہو جاتی ہے۔
ناظرین کی جانب سے اس ڈرامے کے بنانے والوں پر کم عمری کی شادی کی حوصلہ افزائی کرنے کا الزام لگایا گیا تو ڈرامے میں عینی کا کردار ادا کرنے والی عائنہ آصف نے ایک انٹرویو میں کہا کہ  ٹیم کا مقصد کم عمری کی شادیوں کی حوصلہ افزائی کرنا نہیں تھا۔
شو میں گفتگو کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ ڈرامے کا بنیادی مقصد عوام میں بیداری پھیلانا تھا کیونکہ آپ اپنے آس پاس کے نوجوان جوڑوں کو دیکھ سکتے ہیں۔

فنکاروں کا ’ڈپریشن‘

متعدد فنکار کامیاب زندگی گزارنے کے باوجود ڈپریشن جیسی بیماری میں مبتلا ہوتے ہیں۔ اکثر کوئی نہ کوئی فنکار ڈپریشن سے متعلق گفتگو کرتے نظر آتا ہے جیسے کہ حال ہی میں اداکارہ ماہرہ خان نے اپنی ذہنی حالت کے بارے میں کھل کر بات کرتے ہوئے بتایا تھا کہ وہ مینیک ڈپریشن میں مبتلا ہیں۔
ایک پوڈ کاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ رنبیر کپور کے ساتھ تصویر وائرل ہونے کے بعد سے اداکارہ کو سرحد کے دونوں جانب سے ٹرول کرنے کے علاوہ دھمکیاں بھی دی گئی تھیں اور تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا تھا جس کی وجہ سےانہیں پینک اٹیکس ہوتے تھے اوروہ بے ہوش ہو جاتی تھیں اور سات سال سے اس بیماری سے لڑ رہی ہیں۔

ماہرہ خان نے اپنی ذہنی حالت کے بارے میں کھل کر بات کرتے ہوئے بتایا کہ وہ مینیک ڈپریشن میں مبتلا ہیں (فوٹو: انسٹاگرام)

اداکارہ صحیفہ جبار خٹک حال ہی میں ایک پروگرام میں شرکت کی جہاں ماڈل سے ڈپریشن سے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے جواب دیا کہ ڈپریشن سے چھٹکارا پانے کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال کم کردینا چاہیے۔
ماضی میں ڈپریشن کا شکار رہنے والی صحیفہ خٹک جبار سمجھتی ہیں کہ ’ڈپریشن کی ایک وجہ یہ ہے کہ ٹک ٹاک اور انسٹاگرام پر دوسروں کی تصاویر دیکھ کر ہم احساس کمتری کا شکار ہونے لگتے ہیں، دوسری وجہ یہ ہے کہ لوگوں کو سوشل میڈیا کے ذریعے غلط معلومات یا ادھوری معلومات حاصل ہو رہی ہے، اس کے علاوہ بھی کئی وجوہات ہیں۔‘

کچھ سرحد پار سے

انڈیا سمیت دنیا بھر میں شاہ رخ خان کی فلم ’جوان‘ کے ٹریلر کا انتظار کیا جارہا تھا جو جمعرات کے روز جاری کردیا گیا ہے۔
اس دوران پاکستانی ڈرامے دیکھنے والے انڈین مداحوں نے انکشاف کیا انڈین یوٹیوب پر احتشام الدین اور سبین فاروق کا ڈرامہ ’کابلی پلاؤ‘ پیش نہیں کیا جا رہا۔
تاہم اس معمّے کو اداکارہ نادیہ افغان نے سُلجھاتے ہوئے بتایا کہ انڈین آن لائن پلیٹ فارم زی فائیو نے کابلی پلاؤ کے جملہ حقوق خرید لیے ہیں اور انڈین شائقین جلد ہی اس پلیٹ فارم پر ڈرامہ دیکھ سکیں گے۔ 
دوسری جانب مقبول ترین پاکستانی ڈرامہ ’میرے پاس تم ہو‘ کا ٹائٹل سانگ اب فارسی زبان میں بھی تیار کرلیا گیا ہے۔
یہ گانا خود ڈرامے کے اداکار ہمایوں سعید نے اپنے سوشل میڈیا اکاونٹ پر شیئر کیا انہوں نے کہا کہ ’اب فارسی بولنے والے ناظرین بھی دانش سے محبت کرنے لگیں گے۔‘
ہمایوں سعید نے بتایا کہ فارسی زبان میں تیار کیے جانے والے گانے کو گرائمی ایوارڈ یافتہ ایرانی میوزیشن شروین آقا پور نے تیار کیا ہے۔

شیئر: