Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا انڈیا کا نام تبدیل کر کے مستقل طور پر ’بھارت‘ رکھا جا رہا ہے؟

انڈین صدر دروپدی مرمو کی جانب سے غیرملکی رہنماؤں کو بھیجے گئے جی20 سَمِٹ کے دعوت ناموں پر ’پریزیڈنٹ آف انڈیا‘ (انڈیا کی صدر) کے بجائے ’پریزیڈنٹ آف بھارت‘ (بھارت کی صدر) لکھے جانے پر سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث نے جنم لے لیا ہے۔
انڈین میڈیا کے مطابق ایسا انڈیا کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ کسی سرکاری دعوت نامے میں انڈیا کے بجائے بھارت کی اصطلاح استعمال کی گئی ہو۔
جی20 سَمِٹ ستمبر کی نو اور 10 تاریخ کو انڈیا کے دارالحکومت نئی دہلی میں منعقد ہو گا جس میں امریکی صدر جو بائیڈن اور برطانوی وزیراعظم رشی سونک سمیت متعدد غیرملکی سربراہان مملکت شریک ہوں گے۔
’این ڈی ٹی وی‘ کے مطابق جی20 سَمِٹ کے حوالے سے غیرملکی وفود کو بھیجے گئے کتابچوں میں بھی انڈیا کے بجائے لفظ بھارت کا استعمال کیا گیا ہے۔ ان کتابچوں کا عنوان ’بھارت، جمہوریت کی ماں‘ رکھا گیا ہے۔
انڈیا کی پالیسی میں تبدیلی پر حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) خوش نظر آ رہی ہے اور اس کے رہنما اسے ایک اچھا قدم قرار دے رہے ہیں۔
بی جے پی سے منسلک وزیر دھرمیندر پرادھان نے لکھا کہ ’ایسا پہلے ہوجانا چاہیے تھا۔ اس سے دماغ کو کافی اطمینان پہنچا ہے۔ بھارت ہمارا تعارف ہے اور ہمیں اس پر فخر ہے کہ صدر نے بھارت کو ترجیح دی۔‘
انڈیا کے لیجنڈ اداکار ابیتابھ بچن اور سابق کرکٹر وریندر سہواگ بھی سرکاری دعوت ناموں میں لفظ ’بھارت‘ کے استعمال سے خوش نظر آئے۔
دوسری جانب کافی سوشل میڈیا صارفین ایسے بھی ہیں جو انڈیا کے بجائے لفظ ’بھارت‘ کے استعمال پر ناخوش نظر آ رہے ہیں۔
منیش تیواری نے ایک ٹویٹ میں انڈیا کے آئین کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ وہاں بھی ’پریزیڈنٹ آف انڈیا‘ لکھا گیا ہے۔
تَمل ناڈو کے وزیراعلیٰ ایم کے سٹالن نے حکمراں جماعت پر شدید تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ ’بی جے پی مخالف جماعتیں، جب فسطائیت پر اُتری ہوئی جماعت بی جے پی کو ہٹانے کے لیے متحد ہوگئیں اور اپنے اتحاد کا نام انڈیا رکھا تو اب بی جے پی انڈیا کو بھارت میں تبدیل کرنا چاہتی ہے۔‘
انڈین ذرائع ابلاغ میں یہ خبریں بھی گردش کر رہی ہیں کہ شاید انڈین حکومت انڈیا کا نام مستقل طور پر بھارت رکھنا چاہتی ہے۔
اگر بی جے پی کی حکومت ایسا کرنا چاہتی ہے تو اسے آئین کے آرٹیکل 1 میں ترمیم کے لیے لوک سبھا میں بِل پیش کرنا ہوگا اور اسے سادہ اکثریت سے منظور کروانا ہوگا۔

شیئر: