سعودی ہیریٹیج کمیشن کی مقامی طلباء کے لیے دلچسپ سکیم
سعودی ہیریٹیج کمیشن کی مقامی طلباء کے لیے دلچسپ سکیم
بدھ 6 ستمبر 2023 17:02
آثار قدیمہ کی اہمیت کے بارے میں جاننا طلباء کے درمیان قومی تعلق بڑھاتا ہے۔ فوٹو عرب نیوز
سعودی عرب کے ہیریٹیج کمیشن نے پرفضا شہر ابھا میں لٹل ایکسپلورر انیشٹو کے تحت ریجن میں آثار قدیمہ کی دریافت اور ورثے کے بارے میں نئی نسل کی آگہی کے لیے ایک پروگرام کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق تجسس اور دلچسپی سے بھرپور اس پروگرام کا مقصد مقامی بچوں کو نوادرات کی تعلیم دینا اور مملکت کی تاریخ اور اس کی تہذیبوں کو تفریحی اور معلوماتی انداز میں دریافت کرنا ہے۔
ہیریٹیج کمیشن کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ثقافت کے وزیر اور ہیریٹیج کمیشن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین شہزادہ بدر بن عبداللہ نے لٹل ایکسپلورر پروگرام کا آغاز مارچ 2022 میں کیا تھا۔
یہ پروگرام کے ذریعے مملکت کے تمام علاقوں میں چھوٹے بچوں اور نوجوانوں کو ورثے کے ساتھ جوڑنا ہے جس کا مقصد ایک ایسی نسل تیار کرنا ہے جو ورثے کی اہمیت کو سمجھے اور آثار قدیمہ کی کھدائیوں میں بھرپور شرکت کرے۔
ہیریٹیج کمیشن نے رپورٹ میں مزید واضح کیا کہ گروپ کی سرگرمیوں کو دو اہم مراحل میں تقسیم کیا گیا۔
پہلے مرحلے میں چھ سے 12 سال کی عمر کے بچوں کو صحت مند سرگرمیوں میں حصہ لینے کی دعوت دی جاتی ہے۔
اس میں نوادرات دریافت کرنے، نکالنے، دستاویز کرنے اور بحالی کے طریقوں پر تفریحی انداز میں رہنمائی کے آسان سائنسی طریقوں کا استعمال کرتے ہوئے آثار قدیمہ کے ذخیرے کو محفوظ کرنا شامل ہے۔
ان سرگرمیوں کا مقصد بچوں کا نوادرات کے ساتھ خاص تعلق استوار کرنا، نوادرات کی تاریخ حیثیت سے جوڑنا اوربچوں میں ٹیم ورک کے جذبے کو فروغ دینا ہے۔
کمیشن کے پروگراموں میں شامل ویژول 'ونس اپون اے ٹائم' کے ذریعے تاریخی دریافتوں کی منظر کشی کی جاتی ہے جو آثار قدیمہ کے تصور کو آسان بناتا ہے اور قدیم تہذیبوں کی عظیم قدر اور ان کے منفرد اور قیمتی ورثے کو ظاہر کرتا ہے۔
یہ ویژول پروگرام بچوں میں مملکت کے آثار قدیمہ کے مقامات کی اہمیت کو بھی واضح کرتا ہے۔
پروگرام کے ذریعے نئی نسل کو زمین کی تہوں کی اندرونی ساخت کے بارے میں سکھایا جاتا ہے جں میں آثار قدیمہ کی دریافت کے لیے کھدائی کے عمل کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے ریت اور مٹی کے ساتھ زمین کی تہوں کے عملی نمونے بنا کر مشقیں کرائی جاتی ہیں۔
ان پروگراموں میں شامل ہونے والے بچے نوادرات کو ڈھونڈنے، بحال رکھنے اور محفوظ طریقے سے منتقل کرنے کے طریقے سیکھتے ہیں۔
ہیریٹیج کمیشن نے بتایا ہے کہ دوسرے مرحلہ 13 سے 17 سال کی عمر کے طلباء کے لیے ہے جس میں انہیں مملکت کے چھ آثار قدیمہ کے مقامات کے دورے شامل ہیں۔
ہر سائٹ پر ایک ماہر آثار قدیمہ طالب علموں کو مقام کی تاریخ، اس کی آثار قدیمہ کی اہمیت اور اس مقام پر پیش آنے والے نمایاں واقعات سے متعارف کراتا ہے۔
سعودی عرب کی تاریخ اور آثار قدیمہ کی اہمیت کے بارے میں جاننا اور سیکھنا طلباء کے درمیان قومی تعلق اور تعاون بڑھاتا ہے۔
یہ اقدام کمیشن کی جانب سے ثقافتی ورثے کے بارے میں بچوں کی آگاہی بڑھانے، وطن کے ساتھ ان کے تعلق کو مضبوط کرنے، ثقافتی ورثے اور نوادرات کے تحفظ کی حوصلہ افزائی کرنے اور ان میں تخلیقی صلاحیتوں کے جذبے کو فروغ دینے کی کوششوں کا حصہ ہے۔
سعودی عرب کی مزید خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں