Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا کے حوالے سے  ڈبلیو ایچ او کا نیا انتباہ جاری

ماہرین کا کہنا ہے کہ بی اے ٹو 86 وائرس گیارہ ملکوں میں  ریکارڈ پر آیا ہے(فوٹو، ٹوئٹر)
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ  نے  خبردار کیا ہے کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرین کی تعداد اچانک بڑھ  گئی ہے۔ 
عاجل ویب سائٹ کے مطابق دنیا کے پچاس فیصد شمالی علاقہ جات میں کورونا وائرس سے متاثرین کی تعداد ایک بار پھر بڑھ گئی ہے۔  
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے جنیوا میں جمعرات کو پریس کانفرنس میں کہا کہ عالمی ادارہ صحت کرہ ارض کے شمالی علاقوں میں موسم سرما شروع ہونے سے قبل کووڈ 19 کی تشویشناک تبدیلیوں پر نظر رکھے ہويئے ہے۔  
عالمی ادارہ صحت کے یہاں کورونا وائرس کی سینیئر ماہر خاتون ماریہ فان کیربوف نے کہا ہے  کہ شدید سردی کے مہینوں میں جو کرہ ارض کے نصف شمالی علاقوں میں قریب آچکے ہیں۔ کورونا وائرس کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔ وہاں کے باشندے زیادہ وقت بند مقامات پر گزارتے ہیں۔ 
عالمی ادارہ صحت کے مطابق مشرق وسطی اور ایشیا میں ایک بار پھر کورونا وائرس پھیل جانے پر اموات کی تعداد بڑھ گئی ہے جبکہ شمالی امریکہ، ایشیا اور یورپی ممالک میں کووڈ 19 سے متاثرین علاج کے لیے بڑی تعدداد میں ہسپتالوں سے رجوع کررہے ہیں۔ 
عالمی ادارہ صحت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ بی اے ٹو 86 نسل کا واورس گیارہ ملکوں میں  ریکارڈ پر آیا ہے وہاں اس کے 42 کیسز سامنے آئے ہیں۔ اگست کے وسط سے عالمی ادارہ صحت نے گیارہ ملکوں میں ’پیرولا‘ کے نام سے نئے  وائرس پر نظر رکھی ہوئی ہے۔ 
عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر نے کہا کہ کورونا سے متاثرین کا کثیر تعداد میں ہسپتال جانا اور وائرس سے مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ظاہر کرتا ہے کہ کورونا وائرس ابھی موجود ہے اور ہمیں وائرس کے انسداد کے لیے ضروری وسائل اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔  
کورونا سے متعلق رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ عالمی ادارہ صحت کے سربراہ کے نئے  بیان کے  بعد حفاظتی تدابیر کی بحالی کے  خطرات پیدا ہوگئے ہیں ایسا لگتا ہے کہ ماسک اور سماجی فاصلے کی پابندی دوبارہ لگائی جاسکتی ہے۔ 

شیئر: