Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی آئی اے کا معاشی بحران، کیا خلیجی ممالک سمیت دیگر آپریشنز بند ہوں گے؟

پی آئی اے اس وقت بیرون ملک 27 شہروں میں آپریشنز جاری رکھے ہوئے ہے (فوٹو: اے ایف پی)
مالی مشکلات اور بڑھتے خسارے کی شکار پاکستانی کی قومی ایئر لائن پی آئی اے میں مالی بحران شدت اختیار کرگیا ہے۔
ایئر لائن کو حکومت کی جانب سے انٹرسٹ سپورٹ پروگرام کی مد میں رقم کی ادائیگی نہیں کی گئی ہے جس کے بعد ایئر لائن کا آپریشن بری طرح متاثر ہو رہا ہے اور کئی طیاروں کی تکنیکی خرابی کی وجہ سے پرواز بھی بند ہیں۔
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کے ایک سینیئر افسر نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’قومی ایئر لائن اس وقت اپنے مشکل ترین دور سے گزر رہی ہے۔ پی آئی اے کو قرض کے سود کی ادائیگی کے لیے اتحادی حکومت کی جانب سے انٹرسٹ سپورٹ پروگرام کے 23 ارب روپے نہیں ملے ہیں۔ جس کے باعث اب ایئر لائن کے لیے اپنے آپریشنز جاری رکھنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’پی آئی اے مشکل سے 30 طیاروں سے اپنا آپریشن چلا رہی تھی جن کی تعداد اب کم ہو کر 18 ہوگئی ہے۔ ان میں سے بھی دو طیاروں میں مسائل آتے رہتے ہیں۔‘
انہوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ’اگر قومی ایئر لائن کے معاملات کو بہتر کرنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات نہ کیے گئے تو رواں ماہ پی آئی اے خلیجی ممالک سمیت دیگر ممالک میں آپریشنز جاری نہیں رکھ  سکے گی۔‘
واضح رہے کہ پی آئی اے کی جاری کردہ معلومات کے مطابق وہ اس وقت خلیجی ممالک سمیت دیگر ممالک کے 27 شہروں میں اپنے آپریشنز جاری رکھے ہوئے ہے۔
اس کے علاوہ ملک کے 25 شہروں کے لیے بھی پروازیں چلائی جا رہی ہیں۔ جہازوں کی تعداد کم ہونے کی وجہ سے پی آئی اے کی کئی پروازیں متاثر ہو رہی ہیں جس سے ادارے کو کروڑوں روپے کا نقصان بھی اٹھانا پڑ رہا ہے۔    
خیال رہے کہ ماہرین کے مطابق پی آئی اے کے حالات ہر گزرتے روز کے ساتھ خراب سے خراب تر ہوتے جارہے ہیں۔  اگست میں اس وقت کے وفاقی وزیر برائے ریلوے و ہوابازی خواجہ سعد رفیق نے کہا تھا کہ ’گذشتہ 14 ماہ کے دوران پی آئی اے کو چلانے کے لے بڑا زور لگایا لیکن اس نے نہیں چلنا۔‘
انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز دنیا کی بڑی ایئر لائنز میں سے ایک تھی تاہم سیاسی بھرتیوں اور میرٹ پر کام نہ ہونے کی وجہ سے اس کی حالت خراب ہو گئی ہے۔
 

پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ بھی اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ قومی ایئرلائن کا مالی بحران شدت اختیار کرگیا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

اس بارے میں پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ بھی اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ قومی ایئرلائن کا مالی بحران شدت اختیار کرگیا ہے۔
اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا ہے کہ ’ایف بی آر کی جانب سے پی آئی اے کے اکاؤنٹس فزیز کیے گئے تھے، جس کی وجہ سے عملے کی تنخواہ کی ادائیگی تاخیر کا شکار ہوئی ہے۔ اکاؤنٹس کا مسئلہ حل ہونے کے بعد تنخواہوں کی ادائیگی کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے، ڈیلی ویجز پر کام کرنے والوں کو ادائیگی کی جا چکی ہے اور باقی عملے کی تنخواہ بھی جلد جاری کر دی جائے گی۔‘
ترجمان پی آئی اے قومی ائیرلائن کے آپریشنز بند ہونے کی خبروں سے اتفاق نہیں کرتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس سے قبل بھی ایئرلائن پر مشکل وقت آیا ہے، امید ہے جلد ہی مالی بحران کا حل نکل آئے گا اور قومی ایئر لائن ایک بار پھر بہتر انداز میں عوام کو سہولیات فراہم کر سکے گی۔
پی آئی اے کی نجکاری کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ حکومت نے کرنا ہے کہ ادارے کو کس طرح چلانا ہے۔

شیئر: