Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی وفد کا تین دہائیوں میں مقبوضہ مغربی کنارے کا پہلا دورہ

غیرمقیم سفیر نایف السدیری کی قیادت میں وفد اردن کے راستے پہنچا (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے امریکہ کی ثالثی میں بات چیت کر رہا ہے اور اس نے تین دہائیوں میں پہلی بار ایک وفد مقبوضہ مغربی کنارے بھیجا ہے۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق جیریکو کی قائم مقام گورنر یسرا سویتی نے بتایا کہ فلسطینی علاقوں میں مملکت کے غیرمقیم سفیر نایف السدیری کی قیادت میں وفد اردن کے راستے پہنچا۔
1993 میں اوسلو معاہدے پر دستخط ہونے کے بعد یہ پہلا سعودی وفد ہے جو مغربی کنارے کا سفر کر رہا ہے۔
اردن میں سعودی سفیر سدیری کو گزشتہ ماہ فلسطینی علاقوں میں غیر مقیم سفیر اور یروشلم کے لیے قونصل جنرل مقرر کیا گیا تھا۔
رملا میں وزارت خارجہ نے بتایا کہ ان کا استقبال اعلیٰ فلسطینی سفارت کار ریاض المالکی کریں گے۔ نایف السدیری اس کے بعد فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کریں گے۔
نایف السدیری کا رام اللہ کا دورہ ایسے وقت میں آیا ہے جب واشنگٹن اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے حوالے سے بات چیت کی قیادت کر رہا ہے، اس اقدام کو خطے کے لیے گیم چینجر کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

شیئر: