Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈین ریاست سکم میں شدید سیلاب، فوجی اہلکاروں سمیت 140 افراد لاپتہ

انڈیا کی شمال مشرقی ریاست سکم میں سیلاب کے باعث 140 افراد لاپتہ ہیں جبکہ ریسکیو ٹیموں کو متاثرہ علاقوں تک پہنچنے میں دشواری کا سامنا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق لاپتہ افراد میں 15 فوجی اہلکار بھی شامل ہیں۔
 سکم میں شدید بارشوں کے بعد جنوبی لھوناک جھیل کا بند ٹوٹ گیا جس سے دریائے تیستا میں سیلاب برپا ہو گیا ہے۔
سکم کے چیف سیکریٹری وی بی پاتھک کا کہنا ہے کہ موسم کی صورتحال بہتر ہونے کا انتظار ہے، تب ہی ایئر فورس اور دیگر ریسکیو ٹیمیں سیلاب زدہ علاقوں میں جا سکتی ہیں۔
سیلاب اور بارشوں سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 44 ہو گئی ہے۔
سینکڑوں کی تعداد میں ریسکیو اہلکاروں کو سکم اور مغربی بنگال ریاست کے شمالی حصوں میں تعینات کیا گیا ہے۔ جبکہ دریا کے کنارے پر واقع علاقے ہائی الرٹ پر ہے۔
ریاست سکم کے شمال میں واقع لاچونگ، لاچن اور چنگ تھانگ میں پھنسے ہوئے تقریباً 2 ہزار سیاح محفوظ ہیں اور انہیں فوج کی جانب سے سیٹ لائٹ فون فراہم کیے گئے ہیں تاکہ وہ اپنے گھر والوں کے ساتھ رابطے میں رہ سکیں۔
سکم میں کم از کم 13 پل بہہ گئے ہیں جس کی وجہ سے ریسکیو ٹیموں کو سیلاب زدہ علاقوں تک پہنچنے میں دشواری ہو رہی ہے۔
ریاست سکم اور مغربی بنگال کے علاقے سلی گوڑی کو ملانے والی مرکزی شاہراہ بھی سیلاب کے باعث تباہ ہو گئی ہے۔
پچاس سالوں کے دوران یہ اس علاقے میں آنے والا بدترین سیلاب ہے جبکہ شدید موسمیاتی تبدیلیوں نے ہمالیہ کے علاقے میں بہت زیادہ تباہی مچائی ہے۔
نیپال، بھوٹان اور چین کے سنگم میں واقع ریاست سکم کی آبادی 6 لاکھ 50 ہزار افراد پر مشتمل ہے جن میں زیادہ تر بدھ مت مذہب کے ماننے والے ہیں۔

شیئر: