Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حماس کے ساتھ لڑائی میں اسرائیل کے 169 فوجی ہلاک ہوگئے ہیں: ترجمان اسرائیلی فوج

اسرائیل کیے فضائی حملوں سے غزہ کے گنجان آباد علاقے میں ایک ہزار 55 افراد مارے جا چکے ہیں (فائل فوٹو: گیٹی امیجز)
اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ فلسطین کے عسکریت پسند گروپ ’حماس‘ کی جانب سے سنیچر کو کیے گئے اچانک حملے میں اس کے 169 فوجی ہلاک ہوگئے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہیگری نے بتایا کہ ’آج صبح تک ہم نے 169 فیملیز کو ان فوجیوں کی ہلاکت کی اطلاع دے دی ہے۔‘
انہوں بدھ کے روز رپورٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’جن 60 افراد کو یرغمال بنا کر غزہ لے جایا گیا ہے ان کے اہل خانہ سے بھی رابطہ کیا گیا ہے۔‘
اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’گذشتہ دو روز کے دوران غزہ کے عسکریت پسندوں کی جانب سے کوئی نئی دراندازی نہیں ہوئی۔‘
تاہم ان کے مطابق ’حماس کے مارے گئے سینکڑوں عسکریت پسندوں کی لاشیں تاحال سرحد سے ہٹائی نہیں جا سکیں۔‘   
ڈینیئل ہیگری نے کہا کہ ’اس سے لڑائی کی شدت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے، وہ علاقہ فتح کرنے کی نیت سے آئے تھے، اُن کا ارادہ چھاپے مارنے یا غزہ واپس جانے کا نہیں تھا۔‘
اسرائیل کی فوج کے ترجمان کے مطابق ’ان میں سے کچھ علاقے میں موجود تھے، گذشتہ روز سے اب تک ہم نے 18 دہشت گردوں کو مار دیا ہے۔‘
سنیچر کو حماس کی جانب سے اچانک کیے گئے تباہ کن حملوں کے نتیجے میں اب تک کم سے کم 1200 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے۔
اسرائیل اور فلسطین تنازع کے 75 برسوں کے دوران حماس کی جانب سے کیے گئے ان حملوں کو بدترین قرار دیا جا رہا ہے۔
اسرائیل کی جانب سے جوابی فضائی حملوں اور شیلنگ سے غزہ کے گنجان آباد علاقے میں ایک ہزار 55 افراد مارے جا چکے ہیں۔

شیئر: