Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان سٹاک ایکسچینج چھ سال کی بلند ترین سطح پر، دوسری بہترین مارکیٹ قرار

کراچی سٹاک ایکسچینج کے ایک سو انڈیکس میں 0.9 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
پاکستان سٹاک مارکیٹ کا ایک سو انڈیکس چھ سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے جس سے پیسے کی قدر میں بہتری اور مہنگائی میں کمی کی امید پیدا ہوئی ہے۔
کاروباری خبروں پر نظر رکھنے والے امریکی ٹیلی ویژن بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق جمعے کو کاروباری اوقات کے اختتام پر سٹاک مارکیٹ میں تیزی ریکارڈ کی گئی۔
کراچی سٹاک ایکسچینج کے ایک سو انڈیکس میں 0.9 فیصد کا اضافہ ہوا جس کے بعد یہ 50 ہزار 670 اشعاریہ 4 کی سطح پر پہنچ گئی۔
بلومبرگ کی جانب سے ٹریک کیے گئے 90 سے زیادہ عالمی ایکویٹی انڈیکسز میں رواں ماہ کراچی سٹاک ایکسچینج دس فیصد بہتری کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہا۔
الفلاح سی ایل ایس اے سکیوریٹیز کے بین الاقوامی سیلز کے سربراہ فیصل بلوانی کا کہنا ہے کہ ’پاکستانی روپے کی قدر میں حالیہ اضافہ،  قرض کی ثانوی مارکیٹ کا بلند ترین شرح کی جانب بڑھتا رجحان اور مہنگائی کے اعداد و شمار  نئی سرمایہ کاری کو سٹاک مارکیٹ کی جانب موڑنے میں مدد گار ثابت ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چھ سال کے بعد کراچی سٹاک ایکسچینج کا ایک سو انڈیکس 50 ہزار کی سطح پر پہنچنے سے توجہ مارکیٹ پر مرکوز رہے گی۔
رواں سال جون میں بین الاقوامی مالیاتی ادارے کے ساتھ 3 ارب ڈالر کے قرض کا معاہدہ طے پانے کے بعد پاکستان کے سٹاکس میں 23 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
پاکستانی روپیہ ستمبر میں ریکارڈ نچلی سطح سے تقریباً 10 فیصد بڑھا ہے اور بلومبرگ کی جانب سے ٹریک کی جانے والی معیشتوں میں سب سے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی کرنسی قرار دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنوری میں انتخابات متوقع ہونے کے باعث ملک میں نئی سرمایہ کاری لانا مشکل ہوگا۔

شیئر: