Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیل حماس جنگ کے اثرات پوری دنیا میں پھیل چکے ہیں

لندن میں بارش کے دوران مظاہرین نے غزہ پر فضائی حملے ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ فوٹو اے پی
اسرائیل سے غزہ پر بمباری بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے فلسطین کے ہزاروں حامیوں نے ہفتے کے روز لندن اور دیگر شہروں میں مظاہرے کئے۔
امریکہ کی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اسرائیل کی حماس کے خلاف جنگ تیسرے ہفتے میں داخل ہو چکی ہے اور اس جنگ کے اثرات پوری دنیا میں پھیل چکے ہیں۔
لندن کے ہائیڈ پارک کے قریب ماربل آرچ میں بارش کے دوران مظاہرین نے فلسطینی پرچم لہراتے ہوئے اسرائیل کی جانب سے ناکہ بندی اور غزہ پر فضائی حملے ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔
دوسری جانب برطانوی حکام نے مظاہرے میں شامل فلسطینی حامیوں پر زور دیا ہے کہ یہودیوں کے درد اور پریشانی کو بھی محسوس کریں اور ذہن میں رکھیں۔
لندن کی میٹروپولیٹن پولیس فورس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ  مظاہروں کے دوران بد نظمی اور نفرت انگیز تقریر کے کچھ واقعات ہوئے ہیں لیکن مظاہرے میں ہونے والی زیادہ تر سرگرمیاں دائرہ قانون کے اندر تھیں۔
آسٹریلیا کے شہر سڈنی کے وسط میں بھی ہفتے کے روز ہزاروں مظاہرین نے فلسطین سے یکجہتی میں مارچ کیا، مظاہرین نے  'شرم کرو اسرائیل' اور 'فلسطین کبھی نہیں مرے گا' کے نعرے لگائے۔
غزہ حکام نے کہا ہے کہ علاقے میں 4300 سے زائد افراد ہو چکے ہیں جب کہ اسرائیل میں 7 اکتوبر کے حملے میں ہونے والی ہلاکتوں سمیت 1400 افراد مارے جا چکے ہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیل نے غزہ میں متوقع زمینی کارروائیوں سے قبل ہفتے کے روز بھی علاقے میں اپنے اہداف پر بمباری جاری رکھی۔

نیویارک میں مظاہرین نے پلے کارڈ اٹھا کر 'جنگ بندی' کے نعرے لگائے۔ فوٹو اے پی

دوسری جانب انسانی امداد لے جانے والے صرف 20 ٹرکوں کے قافلے کو مصر سے ملحق جنوبی رفح بارڈر کراسنگ کے راستے غزہ میں داخلے کی اجازت دی گئی ہے۔
اسرائیل فلسطین تنازع پر گذشتہ روز جمعہ کو عرب دنیا اور دیگر ممالک میں بھی مظاہروں کی خبریں ملی ہیں۔
مقبوضہ مغربی کنارے میں رہنے والے فلسطینیوں نے مظاہروں میں ٹائر جلائے اور اسرائیلی فوجی چوکیوں پر پتھراؤ کیا جس کے جواب میں اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے جوابی کارروائی میں فائرنگ کی اور آنسو گیس کے گولے داغے۔
اسرائیل کے شمال میں پڑوسی ملک لبنان میں بھی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، عراق میں اردن سے ملحق سرحدی راستے پر، اردن کے اندر، مصر کے کئی شہروں اور قصبوں میں،ترکی کے دارالحکومت انقرہ اور سب سے زیادہ آبادی والے شہر استنبول کے علاوہ انڈونیشیا، ملائیشیا، مراکش اور جنوبی افریقہ میں مظاہرے ہوئے ہیں۔
نیویارک میں مسلمانوں، یہودیوں اور دیگر مذاہب کے سینکڑوں افراد نے امریکی سینیٹر کرسٹن گلیبرانڈ کے مین ہٹن کے دفتر کی باہر مظاہرہ کیا، بہت سے مظاہرین'جنگ بندی' کے نعرے لگا رہے تھے۔ 
سینیٹر کرسٹن گلیبرانڈ کے دفتر کے باہر تھرڈ ایونیو کی سڑک بلاک کرنے کے جرم میں نیویارک پولیس کی جانب سے درجنوں مظاہرین کو گرفتار کرنے کی خبریں بھی ملی ہیں۔
اس موقع پر موجود بروکلین کی رہائشی ربی مریم گروسمین نے  بتایا کہ وہ بہت سے ایسے لوگوں کو جانتی ہیں جو حماس کے حملے میں ہلاکتوں  پر غمزدہ ہیں یا جن کے دوستوں اور خاندان کے افراد  کو یرغمال بنایا گیا ہے۔
مریم گراسمین نے مزید کہا کہ وہ غزہ میں اپنے پیاروں سے رابطہ منقطع ہونے کی وجہ سے بہت سے ایسے فلسطینیوں کو بھی جانتی ہیں جو 'خوف کے سائے میں زندہ ہیں'۔
میکسیکو سٹی میں جمعہ کی شام اسرائیلی سفارت خانے کے باہر درجنوں افراد نے جمع ہو کر ' آزاد فلسطین' کے نعرے لگائے اور حملوں میں ہلاک ہونے والوں کی یاد میں موم بتیاں روشن کیں۔

روم کی یہودی برادری نے یرغمالیوں کی یاد میں خالی کرسیاں رکھیں۔ فوٹو اے پی

دنیا بھر میں اسرائیل کے حامی مظاہرے اور نگرانی بھی کی گئی ہے، جن میں سے بہت سے حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے افراد کی واپسی کو محفوظ بنانے پر مرکوز ہیں۔
دوسری جانب روم کی یہودی برادری نے 200 سے زائد یرغمالیوں کو یاد کیا اور دارالحکومت کی مرکزی عبادت گاہ کے باہر یرغمالیوں میں سے ہر ایک کے لیے خالی کرسیاں رکھی ہیں۔
یرغمالیوں کے لیے سجائی گئی ہر کرسی کی پشت پر لاپتہ شخص کا نام، عمر اور تصویر آویزاں کی گئی تھی۔

شیئر: