Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جنوبی بحیرہ چین میں فلپائن و چائنہ کوسٹ گارڈ  کشتیوں میں تصادم

وسائل سے مالا مال جنوبی بحیرہ چین میں دونوں حدود کے تنازع میں مبتلا ہیں ۔ فوٹو عرب نیوز
 
چین کے کوسٹ گارڈ شپ اور اس کے ساتھ موجود دوسرے جہاز نے فلپائنی کوسٹ گارڈ کے جہاز اور ایک ملٹری سپلائی کشتی کو جنوبی بحیرہ چین کے علاقے میں ٹکر مار دی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق فلپائنی حکام نے اتوار کے روز کہا ہے کہ اس معرکہ آرائی   نے جنوبی بحیرہ چین کے علاقے میں مسلح تصادم کے خدشات کو بڑھا دیا ہے۔
چین کا دعویٰ ہے کہ سٹریٹجک اور وسائل سے مالا مال جنوبی بحیرہ چین کے متنازعہ سمندری علاقے میں فلپائن کی فوجی سرگرمیاں بڑھتی جا رہی ہیں جو مغربی فلپائنی سمندری علاقے میں تجاوز ہے۔
فلپائنی حکام نے اس سال اب تک متعدد مواقع پر چائنہ کوسٹ گارڈ کے جہازوں اور بحری جہازوں کو ریکارڈ کیا ہے جو ان کے بقول فلپائن کے خصوصی اقتصادی زون میں چینی میری ٹائم ملیشیا کا حصہ ہیں۔
اتوار کی صبح یہ واقعہ متنازعہ فلپائن کے ساحل سے دور اسپراٹلی جزائرکے قریب پیش آیا جب فلپائنی فوجی دوسری جنگ عظیم کے دور کے ایک ٹرانسپورٹ بحری جہاز پر تعینات فوجیوں کو سامان پہنچا رہے تھے۔
ٹاسک فورس نے  بتایا ہے کہ اسی علاقے کے قریب ایک اور واقعے میں فلپائنی کوسٹ گارڈ کا جہاز چینی میری ٹائم ملیشیا کے بحری جہاز سے ٹکرایا۔
چائنہ کوسٹ گارڈ نے اپنے بیان میں تصادم کا ذمہ دار فلپائن کو ٹھہراتے ہوئے کہا ہے کہ فلپائنی جہاز غیر محفوظ طریقے سے چین کی طرف بڑھے اور غیر قانونی طور پر رکے ہوئے جنگی جہاز تک تعمیراتی سامان پہنچانے کی کوشش کر رہے تھے۔

منیلا نے رواں سال بیجنگ کے خلاف تین سفارتی احتجاج درج کرائے ہیں۔ فوٹو روئٹرز

وسائل سے مالا مال جنوبی بحیرہ چین میں فلپائن اور چین علاقائی تنازع میں مبتلا ہیں جب کہ  دیگر ممالک کے بھی اس علاقے پر دعوے ہیں۔ 
واضح رہے کہ منیلا نے سال رواں میں بیجنگ کے خلاف تین سفارتی احتجاج درج کرائے ہیں جب کہ 2020 سے اب تک 400 سے زیادہ مختلف احتجاج درج کروائے گئے ہیں۔
قبل ازیں دی ہیگ میں ایک بین الاقوامی ٹربیونل نے 2016 میں بحری حدود کے وسیع چینی دعوے کو مسترد کر دیا تھا لیکن بیجنگ نے اس فیصلے کو تسلیم نہیں کیا اور حالیہ برسوں میں متنازعہ علاقے میں مصنوعی جزیرے کی تعمیر سمیت فوجی موجودگی کو تقویت دے رہا ہے۔
 

شیئر: