Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا: آسام میں حکومتی اجازت کے بغیر سرکاری ملازمین کی دوسری شادی پر پابندی

اگست میں وزیراعلیٰ نے ریاست میں ایک سے زائد شادیوں کے بارے میں عوامی رائے بھی طلب کی تھی (فائل فوٹو: این ڈی ٹی وی)
انڈیا کی ریاست آسام کی حکومت نے سرکاری ملازمین پر اجازت کے بغیر دوسری شادی کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
انڈین نیوز چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق آسام کی حکومت نے کہا ہے کہ اگر کسی سرکاری ملازم کی پہلے سے ایک بیوی موجود ہو تو وہ حکومت سے اجازت لیے بغیر دوسری شادی نہیں کر سکتا۔
حکم میں یہ بھی کہا گیا کہ اگر ملازم کے مذہب کے قوانین اس کی اجازت بھی دیتے ہوں تو بھی یابندی لاگو رہے گی۔
آسام کے وزیراعلیٰ ہمانتا بسوا شرما نے کسی بھی کمیونٹی کا ذکر کیے کہا کہ ’اگر آپ کا مذہب دوسری شادی کی اجازت دیتا بھی ہو تب بھی اس کے لیے حکومت سے اجازت طلب کرنا ہو گی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہم نے ایسے واقعات بھی دیکھے ہیں جن میں سرکاری ملازمین کے انتقال کے بعد ان کی دونوں بیوائیں شوہر کی پینشن کے لیے لڑتی جھگڑتی رہی ہیں۔‘
آسام کی حکومت نے سرکاری ملازمین کو یہ ہدایات 20 اکتوبر کو جاری کیں۔
حکم نامے میں کہا گیا کہ ’کوئی بھی سرکاری ملازم جس کی بیوی موجود ہو، حکومت کی اجازت حاصل کیے بغیر دوسری شادی نہیں کرے گا۔ یہ ضابطہ اس صورت میں بھی ہے کہ دوسری شادی اس ملازم کے پرسنل لاء کے تحت جائز ہو۔‘
اس کے ساتھ ساتھ خاتون سرکاری ملازم کو بھی شوہر کے زندہ ہونے کی صورت میں مذکورہ حکم کا پابند بنایا گیا ہے۔
رواں برس کے اوائل میں وزیراعلیٰ ہمانتا بسوا شرما نے کہا تھا کہ آسام کی حکومت ریاست میں ایک سے زائد شادیوں پر پابندی عائد کرنا چاہتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم ایک سے زائد شادیوں پر فوری پابندی عائد کرنا چاہتے ہیں۔ ہم ستمبر میں اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں ایک بِل لانا چاہتے ہیں۔ اگر اس وقت کسی وجہ سے یہ نہ ہو سکا تو ہم اگلے برس جنوری میں یہ بِل متعارف کرائیں گے۔‘
قبل ازیں اگست میں وزیراعلیٰ نے ریاست میں ایک سے زائد شادیوں کے بارے میں عوامی رائے بھی طلب کی تھی۔
حکومت نے کہا کہ آسام حکومت نے ایک سے زائد شادیوں پر پابندی کا قانون بنانے کے لیے اسمبلی کی قانون سازی کی اہلیت کا جائزہ لینے کے لیے ماہرین کی ایک کمیٹی تشکیل دی ہے اور پھر اس کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ریاستی قانون ساز اسمبلی اس طرح کی پابندی کو نافذ کرنے کی اہل ہے۔

شیئر: