Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیرالہ کے مذہبی اجتماع میں بم دھماکے، دہلی اور ممبئی میں سکیورٹی ہائی الرٹ

کیرالہ کے رکن اسمبلی ہبی ایڈن نے کہا ہے کہ پہلا دھماکہ دعائیہ تقریب کے دوران ہال کے وسط میں ہوا(فوٹو: سکرین گریب)
انڈین ریاست کیرالہ میں ایک مسیحی مذہبی اجتماع میں ہونے والے دھماکوں کے بعد دارالحکومت نئی دہلی اور ممبئی میں سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔
انڈین نیوز چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق یہ دھماکے اتوار کی صبح کالاماسری میں ایک مذہبی اجتماع کے دوران ایک ہال میں ہوئے جن میں ایک 48 سالہ شخص ہلاک جبکہ 40 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔
دہلی پولیس کہا ہے کہ دھماکوں کے بعد شہر کے پرہجوم مقامات پر سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔
دوسری جانب ممبئی پولیس نے بھی تقریبات اور آئندہ دنوں میں ہونے والے کرکٹ میچز کو مدنظر رکھتے ہوئے ہائی الرٹ جاری کرتے ہوئے سکیورٹی اقدامات میں اضافہ کیا ہے۔
پولیس کے مطابق اسرائیل حماس جنگ کے تناظر میں ممبئی میں واقع یہودی عبادت گاہ چباد ہاؤس کی سکیورٹی بھی بڑھا دی گئی ہے۔
دہلی پولیس نے اپنے بیان میں کہا کہ ’پولیس کا خصوصی سیل حالات کی سنگینی کو سامنے رکھتے ہوئے انٹیلی جنس ایجنسیوں سے مکمل رابطے میں ہے۔ پرہجوم مقامات میں اضافی حفاظتی اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔‘
اتوار کو کالاماسری میں ہونے والی مسیحیوں کی مذہبی تقریب کا تیسرا اور آخری دن تھا جب یہ دھماکے ہوئے۔ اس تقریب میں لگ بھگ دو ہزار افراد شریک تھے۔
کیرالہ کے رکن اسمبلی ہبی ایڈن نے کہا ہے کہ پہلا دھماکہ دعائیہ تقریب کے دوران ہال کے وسط میں ہوا لیکن اس کے بعد انخلا کا عمل فوری طور پر شروع کر دیا گیا تھا۔ وہاں بہت زیادہ دھواں تھا جس کی وجہ سے بھگدڑ مچی۔‘
پولیس نے کہنا ہے کہ 45 زخمی افراد کو ضلعے کے مختلف ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے جن میں سے 18 ہسپتالوں کے خصوصی نگہداشت کے وارڈز میں منتقل کیا گیا۔ زخمی ہونے والوں میں سے پانچ کی حالت تشویش ناک ہے۔
کیرالہ کی پولیس نے کہا ہے کہ ان حملوں میں دیسی ساختہ دھماکہ خیز ڈیوائس(آئی ای ڈی) کا استعمال ہونے کے شواہد ملے ہیں جبکہ ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم اس معاملے کی مزید جانچ بھی کر رہی ہے۔
حکام کا دعویٰ ہے کہ دھماکہ خیز مواد ٹفن باکس میں رکھا گیا تھا۔
انڈیا کے وزیرداخلہ امیت شاہ نے کیرالہ کے وزیراعلیٰ پینارای وجیان سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی اور این ایس جی کو جائے وقوعہ پر تحقیقات کے لیے اپنی خصوصی ٹیمیں بھیجنے کا حکم دیا۔

شیئر: