Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریکوڈک شیئرز: سعودی عرب کے ساتھ دسمبر تک معاہدہ ہونے کی امید ہے، وزیراعظم

نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ انہیں امید ہے کہ ریکوڈک کے شیئرز خریدنے کے لیے حکومت پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان معاہدہ رواں سال دسمبر تک ہو جائے گا۔
یہ پہلا موقع ہے کہ حکومت نے سرکاری طور پر تصدیق کی ہے کہ وہ ریکوڈیک میں حکومتی شیئرز فروخت کرنے پر غور کر رہی ہے۔
نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے پیر کو عرب نیوز کو دیے گئے تفصیلی انٹرویو میں تصدیق کی کہ ریکو ڈک میں شیئرز خریدنے کے لیے سعودی عرب کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں۔
انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ ’وہ پرامید ہیں کہ دسمبر تک معاہدہ ہو جائے گا۔‘
تاہم سعودی عرب کی جانب سے تاحال اس حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔
’ہم سعودی پیشکش کے حوالے سے کافی پرجوش ہیں اور ہم نہ صرف اس منصوبے میں بلکہ دوسرے منصوبوں  میں بھی ان کی (سعودی عرب) شراکت کی بہت زیادہ حوصلہ افزائی کریں گے۔‘
وزیراعظم کاکڑ کا مزید کہنا تھا کہ ’یہ تو مذاکرات کا مرحلہ ہے جو کہ تین فریقوں کے درمیان ہو رہے ہیں۔ انتظار کریں اس کا کیا نتیجہ نکلتا ہے۔ ہم حکومت ہیں جو کہ اس معاہدے میں سعودی عرب کی شراکت کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔ معاہدے کی باقی تفصیلات جب طے ہو جائیں گی تو شیئر کریں گے۔‘
گذشتہ مہینے پاکستان کی وفاقی حکومت نے پٹرولیم ڈویژن کو مذاکراتی کمیٹی تجویز کرنے اور بولی کے حوالے سے معاہدوں کو 25 دسمبر تک حتمی شکل دینے کے لیے ایک اضافی ایڈوائزر مقرر کرنے کے لیے پیپرا رولز سے مستثنیٰ کرنے کی منظوری دی تھی۔ مبینہ طور پر پاکستان نے امارتی کنسلٹنٹ فرم آر بی اینڈ اے کی خدمات بطور سپیشلسٹ ایڈوائزر حاصل کی تھیں۔ جب وزیراعظم کاکڑ سے پوچھا گیا کہ کیا حکومت 25 دسمبر کی ڈیڈلائن کو پورا کرے گی تو ان کا کہنا تھا کہ’ ہم اس دن (ڈیڈلائن) کی جانب بڑھ رہے ہیں۔‘
اگست میں پاکستان نے اسلام آباد میں مائننگ کانفرنس میں سعودی عرب کے حکام کی میزبانی کی تھی جہاں بیرک گولڈ کے آفیشلز بھی موجود تھے۔ بیرک اور سعودی سرکاری کان کن کمپنی معادن مشترکہ طور پر جدہ میں تانبے کا ایک پراجیکٹ چلا رہی ہیں۔
بیرک گولڈ ریکوڈک کان میں 50 فیصد حصص کا مالک ہے، جس میں پاکستان کی وفاقی حکومت 25 فیصد حصہ رکھتی ہے اور بلوچستان کی حکومت، جہاں ذخائر واقع ہیں، باقی کی مالک ہے۔ سات بلین ڈّالر سے زیادہ کا منصوبہ نصف صدی سے زائد عرصے تک سالانہ 200,000 ٹن تانبہ اور 250,000 اونس سونا پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
بیرک گولڈ کمپنی کے سی ای او مارک برسٹو بارہا کہہ چکے ہیں کہ کمپنی کے حصص فروخت نہیں کریں گے،  تاہم اگر سعودی عرب حکومت پاکستان کا حصص خریدنا چاہتا ہے تو اسے کوئی اعتراض نہیں ہے۔
 

شیئر: