Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ورلڈ کپ سیمی فائنل، پاکستانی کھلاڑیوں کو ’واپسی کے لیے سامان پیک کر لینا چاہیے‘

انڈیا، آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کی ٹیمیں پہلے ہی ورلڈ کپ کے سیمی فائنل کے لیے کوالیفائے کر چکی ہیں۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا میں جاری ورلڈ کپ کے انتہائی اہم میچ میں نیوزی لینڈ نے سری لنکا کو شکست دے کر نہ صرف مزید دو قیمتی پوائنٹس حاصل کرلیے ہیں بلکہ اپنا نیٹ ریٹ بھی پاکستان اور افغانستان سے بہتر کر لیا ہے۔
پاکستان ورلڈ کپ میں اپنا آخری لیگ میچ سنیچر کو انگلینڈ کے خلاف کھیلے گا اور گرین شرٹس کو نیوزی لینڈ کو پیچھے چھوڑ کر سیمی فائنل تک رسائی حاصل کرنے کے لیے انگلینڈ کو کم سے کم 287 رنز سے شکست دینا ہوگی۔
مثال کے طور پر اگر انگلینڈ کی ٹیم پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے پاکستان کو 150 رنز کا ہدف دیتی ہے پاکستانی ٹیم کو یہ ہدف 3.4 اوورز میں حاصل کرنا ہوگا۔
سری لنکا کے خلاف نیوزی لینڈ کی جیت اور اس کے نتیجے میں پاکستانی ٹیم کی مشکلات میں اضافے پر سوشل میڈیا پر صارفین کی ایک بڑی تعداد دلچسپ اور طنز و مزاح سے بھرپور تبصرے کرتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔
سپورٹس کی کوریج کرنے والے صحافی سلیم خالق نے ایک پوسٹ میں لکھا کہ ’پاکستانی کھلاڑیوں کو اب وطن واپسی کے لیے سامان پیک کر ہی لینا چاہیے۔‘
ایک انڈین صارف نے پاکستانی ٹیم پر طنز کرتے ہوئے لکھا کہ ’پاکستانی ٹیم اب بھی میچ کے ٹکٹ خرید کر سیمی فائنل تک پہنچ سکتا ہے۔‘
فخر درانی نے ایک پوسٹ میں لکھا کہ ’اگر پاکستانیت کو ایک طرف رکھ کر میرٹ پر بات کریں تو موجودہ پاکستانی کرکٹ ٹیم اس قابل ہی نہیں کہ سیمی فائنل کھیلے۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’اسی لیے شاید قدرت کا نظام بھی آج سری لنکا کے میچ میں ہمیں سپورٹ نہیں کر رہا۔‘
سوشل میڈیا پر صارفین کی ایک بڑی تعداد ایسی بھی ہے جو کپتان بابر اعظم کو عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کر رہی ہے۔
کامران یوسف نے ایک طویل سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا کہ ’اچھا کھلاڑی ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ وہ اچھا کپتان بھی ہوسکتا ہے۔ بابر اعظم کو خود ہی کپتانی سے استعفیٰ دے دینا چاہیے۔‘
خیال رہے انڈیا، آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کی ٹیمیں پہلے ہی ورلڈ کپ کے سیمی فائنل کے لیے کوالیفائے کر چکی ہیں۔

شیئر: