Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دنیا کے 80 ممالک میں مردوں کا عالمی دن کیوں منایا جاتا ہے؟

2023 کا تھیم ’زیرو میل سوسائیڈ‘ ہے، جو مردوں میں خودکشی کی غیر متناسب شرح کی یاد دہانی کرواتا ہے (فوٹو: انٹرنیشنل مینز ڈے)
خواتین کے عالمی دن کے بارے میں تو کافی چرچہ ہوتا ہے، لیکن معاشرے میں مرد کے کردار سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا جو ایک باپ، ایک شوہر، ایک بھائی اور بیٹا بھی ہے۔
مردوں اور لڑکوں کی صحت اور تندرستی کے بارے میں شعور اجاگر کرنے اور انہیں درپیش مسائل کو اجاگر کرنے کے لیے ہر سال 19 نومبر کو مردوں کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔ 
2023 کا تھیم ’زیرو میل سوسائیڈ‘ ہے، جو مردوں میں خودکشی کی غیر متناسب شرح کی یاد دہانی کرواتا ہے۔
ویب سائٹ ’انٹرنیشنل مینز ڈے‘ کے مطابق 45 سال سے کم عمر کے مردوں میں خودکشی کا سب سے زیادہ رجحان پایا جاتا ہے، اور اس دن کا مقصد مردوں کے لیے ذہنی صحت کے بارے میں بات کرنے کے لیے ایک موقع پیدا کرنا ہے۔ مردوں کا عالمی دن عالمی سطح پر مردوں کی حوصلہ افزائی کرنے کی کوشش کرتا ہے کہ وہ ذہنی صحت سے متعلق مسائل کے بارے میں کھل کر بات کریں۔
مردوں کے عالمی دن کی تاریخ
مردوں کے عالمی دن کی بنیاد 1999 میں ٹرینیڈاڈ اور ٹوباگو میں یونیورسٹی آف ویسٹ انڈیز کے تاریخ کے لیکچرر ڈاکٹر جیروم ٹیلکسنگ نے رکھی تھی۔ اس کے بعد سے یہ دن ہر سال منایا جاتا ہے، اور اس وقت 80 سے زائد ممالک اس دن کو مناتے ہیں۔
مردوں کے عالمی دن کی اہمیت
چاہے باپ ہو، بھائی ہو یا شوہر، مرد اپنی زندگی میں اپنے خاندان کے لیے اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ مردوں کا عالمی دن لوگوں کے لیے ایک موقع ہے کہ وہ اپنی زندگیوں میں شامل مردوں کی تعریف کریں اور معاشرے میں ان کے تعاون کو سراہیں۔
مردوں کا عالمی دن مردوں کو اپنے مسائل کو سامنے لانے کے قابل بناتا ہے جن کا انہیں سامنا ہے۔ اس کا مقصد مردوں کی اچھی جذباتی، جسمانی، سماجی اور روحانی صحت کو یقینی بنانا ہے۔ مردوں کا عالمی دن ذہنی صحت اور مردوں میں بڑھتے خودکشی کے رجحان جیسی چیزوں کے بارے میں بات چیت کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
تاہم یہ دن صنفی تعلقات کو بہتر بنانے اور صنفی مساوات کو فروغ دینے کا موقع بھی دیتا ہے۔

شیئر: