Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نادرا کے ریکارڈ میں ایک بیٹے کی تین مائیں، عدالت کی برہمی

والدہ کے نام کی تصحیح کے حوالے سے عدالت نے نادرا کو نوٹس جاری کیا ہے۔ (فوٹو: فیس بک سندھ ہائیکورٹ)
پاکستان میں قومی رجسٹریشن کے ادارے ’نادرا‘ نے اپنے ریکارڈ میں کراچی کے رہائشی عمر رضا کو تین ماؤں کا بیٹا ظاہر کیا ہے۔
جمعرات کو سندھ ہائی کورٹ میں شہری عمر رضا کی والدہ صدف بی بی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
درخواست گزار صدف بی بی نے نادرا ریکارڈ میں غلط معلومات پر عدالت سے رجوع کیا تھا۔ انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ ریکارڈ میں ان کا نام لکھا جائے اور دیگر دو خواتین کا نام تمام دستاویزات سے خارج کیا جائے۔ 
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدف بی بی کے وکیل ناصر احمد نے بتایا کہ ’نادرا ریکارڈ میں ایک جگہ سوتیلی والدہ کا نام درج ہے، دوسری جگہ بچے کی دادی کا نام درج ہے جبکہ تیسری جگہ ان کی اصل ماں صدف کا نام درج ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’سسٹم میں خرابی کی وجہ سے 17 برس کے نوجوان عمر رضا کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا ہے۔ اگر یہ معاملہ حل نہیں ہوا تو عمر کی تعلیم متاثر ہو سکتی ہے اور اس کے علاوہ ان کا مکمل ریکارڈ متنازع ہو سکتا ہے۔‘
 وکیل ناصر احمد نے کہا کہ ’نوجوان عمر رضا کے والدین کی علیحدگی ہو گئی ہے۔‘
’عمر رضا نے نادرا سے اپنا شناختی کارڈ بنوانے کے لیے ضروری دستاویزات کی معلومات حاصل کیں تو معلوم ہوا کہ سسٹم میں ان کی والدہ کے نام میں تین مختلف خواتین کا نام درج ہے۔ موجودہ خاندانی معلومات کے مطابق ان کا شناختی کارڈ بننا آسان نہیں ہو گا۔‘
درخواست گزار کے وکیل کا مزید کہنا تھا کہ عدالت نے درخواست سننے کے بعد نادرا پر برہمی کا اظہار کیا اور نادرا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 20 تاریخ کو دوبارہ سماعت مقرر کردی۔۔
مذکورہ کیس پر نادرا کا موقف جاننے کے لیے ترجمان نادرا سے رابطہ کیا گیا، تاہم ان کی جانب سے ابھی تک معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔

شیئر: