Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جنوبی غزہ پر اسرائیلی حملوں میں شدت، شہریوں کی ہلاکت کے خدشات

اسرائیل کی فوج نے کہا کہ اس نے شمال میں بھی حملے کیے اور غزہ کی پٹی میں چار سو سے زیادہ اہداف کو نشانہ بنایا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
اسرائیل نے سنیچر کو غزہ کی پٹی پر مختلف اہداف پر بمباری کی ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق حماس کے ساتھ ایک ہفتے تک جاری رہنے والی جنگ بندی کے بعد اسرائیل کے نئے حملوں میں شدت آئی ہے۔ اس نے شہریوں کی ہلاکتوں کے بارے میں نئے خدشات کو جنم دیا ہے۔
حماس کے زیرِنگرانی غزہ کی وزارت صحت کے مطابق جمعے کی صبح لڑائی کے دوبارہ سے شروع ہونے کے بعد اب تک کم از کم دو سو فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ جبکہ امریکہ بھی اپنے اتحادی اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شہریوں کی حفاظت کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے جمعے کو دبئی میں عرب وزرائے خارجہ سے ملاقات کے بعد اپنے دورے کے اختتام پر کہا کہ ’یہ آگے جا کر بہت اہم ہونے جا رہا ہے۔ یہ ایسی چیز ہے جسے ہم بہت قریب سے دیکھ رہے ہیں‘
اسرائیل اور حماس کی جنگ کے بعد سے یہ امریکی وزیر خارجہ کا مشرق وسطیٰ کا تیسرا دورہ تھا۔
سنیچر کو اسرائیل نے زیادہ تر حملے جنوبی غزہ میں خان یونس کے علاقے میں کیے۔ اسرائیلی فوج کے مطابق اس نے فضائی حملوں، ٹینکوں اور بحریہ کے ساتھ حماس کے 50 سے زیادہ اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق جمعے کی صبح لڑائی کے دوبارہ سے شروع ہونے کے بعد اب تک کم از کم دو سو فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

فوج نے ایک دن پہلے ہی رہائشیوں کو وہاں سے نکل جانے کی تنبیہہ کی تھی لیکن اقوام متحدہ کے مطابق جمعے کے آخر تک لوگوں کے بڑی تعداد میں جانے کی کوئی اطلاع نہیں ملی تھی۔
عماد حجار نے تاسف بھرے لہجے میں ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ ’جانے کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔‘
عماد ایک ماہ قبل شمالی قصبے بیت لاہیا سے اپنی بیوی اور تین بچوں کے ساتھ فرار ہو کر پناہ لینے خان یونس آئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ’انہوں نے ہمیں شمال سے نکال دیا، اور اب وہ ہمیں جنوب سے نکلنے پر مجبور کر رہے ہیں۔‘
اسرائیل کی فوج نے کہا کہ اس نے شمال میں بھی حملے کیے اور غزہ کی پٹی میں چار سو سے زیادہ اہداف کو نشانہ بنایا۔

شیئر: