Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے رہیں گے: سعودی وزیر خارجہ

ان کا کہنا تھا جنیوا معاہدے بین الاقوامی انسانی قانون کی روح مانے جاتے ہیں (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ انسانی حقوق کے عالمی منشور کی 75 ویں سالگرہ ایسے وقت ہورہی ہے جبکہ ہم مقبوضہ فلسطین میں انسانی حقوق کی دردناک صورتحال سے گزر رہے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان جو اسلامی عرب وزارتی کمیٹی کے سربراہ بھی ہیں منگل کو فلسطین میں انسانی حقوق کے منظر نامے اور انسانی حقوق کے عالمی منشور کی 75 ویں سالگرہ کی تقریب میں شرکت کی۔
سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ ’عالمی برادری کو انسانی حقوق کے احترام اور استحکام کی اہمیت پر اپنے یقین کا مظاہرہ کرنا ہوگا‘۔
’عالمی برادری انسانی حقوق کے احترام کا مظاہرہ کثیر فریقی تعاون اور امن وجنگ ہر حالت میں انسانی حقوق کے استحکام کی حمایت کے ذریعے کرے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’جنیوا معاہدہ اور اس کے پروٹوکول میں شہریوں کے تحفظ کی کوشش اورانہیں جنگ کے اثرات سے بچانے پر زور دیا گیا ہے۔ جنیوا معاہدے بین الاقوامی انسانی قانون کی روح مانے جاتے ہیں‘۔
سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ ’فلسطین کی صورتحال نے سب پر واضح کردیا کہ وہاں بین الاقوامی انسانی قانون اور جنیوا معاہدوں کی کھلی خلاف ورزیاں ہورہی ہیں۔ سعودی عرب اسرائیل کے وحشیانہ حملوں کی مذمت اورانہیں انسانی حقوق کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی قرار دیتا ہے‘۔
انہوں نے خبر دار کیا کہ ’غزہ کے تلخ حقائق عالمی امن پر اثراندازہوں گے۔ بین الاقوامی قانون پر علمدرآمد کے حوالے سے من پسندانہ طرزعمل اقوام متحدہ کے اداروں کے اعتبار کو مجروح کرے گا‘۔
سعودی عرب اہل غزہ پر مسلسل تشدد کو مسترد کرتا ہے۔ انسان حقوق کے ہائی کمشنر کے اس بیان کی حمایت کرتے ہیں جس میں انہوں نے فوری جنگ بندی کا مطالبہ اور اسرائیل پر غزہ کے باشنوں کو بنیادی ضروریات فراہم کرنے پرزور دیا ہے۔
شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ ’فلسطینوں کو پروقار زندگی گزرانے، امن وامان کے ساتھ رہنے، زندگی کی بنیادی ضروریات حاصل کرنے اور اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق حاصل ہے‘۔
’سعودی عرب فوری جنگ بندی، ضروری امدادی سامان کی فراہمی کےلیے محفوظ راہداری، تمام یرغمال شہریوں کی رہائی اور مبنی برانصاف پائیدار امن کے قیام کے لیے معتبر ماحول کا مطالبہ کرتا رہے گا‘۔

شیئر: