Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قیدی کا ’جنسی زیادتی کے بعد قتل‘

جیل حکام کی جانب سے واقعہ کی ایف آئی آر تھانہ صدر میں 4 قیدیوں کے خلاف درج کر لی گئی ہے (فوٹو: پکسابے)
راولپنڈی اور اسلام آباد کی مرکزی جیل اڈیالہ میں شام کے وقت قیدی معمول کے مطابق ہنسی مذاق میں مصروف تھے، مگر جیل کے کچھ قیدی گھناؤنا منصوبہ بنا رہے تھے جس کے بارے میں جیل حکام ہی نہیں بلکہ ان کے ساتھی قیدی بھی آگاہ نہیں تھے۔
یہ 31 دسمبر اور یکم جنوری کی درمیانی شب کی بات ہے جب قیدی سبیل ولد کرامت جیل میں بے ہوش پایا گیا۔ ہسپتال کے طبی عملے نے معائنہ کیا تو معلوم ہوا کہ اس کی موت واقع ہو چکی ہے۔
شہر کی مرکزی جیل میں قیدی کی موت کے بعد ایک بار پھر یہ سوال پیدا ہوا ہے کہ کیا ملک کی یہ اہم ترین جیل قیدیوں کے لیے غیرمحفوظ ہو چکی ہے جہاں دن دیہاڑے ایک قیدی کے ساتھ نہ صرف جنسی زیادتی کی گئی بلکہ اسے جان سے بھی مار دیا گیا۔
قیدی کی موت کیسے ہوئی؟
اردو نیوز کو دستیاب ایف آئی آر کے مطابق چار قیدیوں نے ایک اور قیدی سبیل کے ہاتھ پاؤں باندھ کر اس سے زیادتی کی اور پھر گلے میں پھندا ڈال کر اسے مار ڈالا مگر جیل میں موجود پولیس اہلکار مقتول قیدی کو بچانے میں ناکام رہے۔
جیل حکام کی جانب سے واقعہ کی ایف آئی آر تھانہ صدر بیرونی میں 4 قیدیوں کے خلاف درج کر لی گئی ہے۔
جیل حکام کی جانب سے جمع کروائی گئی ایف آئی آر کے مطابق 31 دسمبر اور یکم جنوری کی درمیانی شب حوالاتی سبیل ولد کرامت کے ساتھ بند قیدیوں نے اس کے بیمار ہونے کی رپورٹ دی جس پر نائٹ ڈیوٹی پر موجود ڈسپنسر نے قیدی سبیل کو چیک کیا تو اس کی سانس اکھڑ رہی تھی جس پر اسے دوا دے دی گئی۔ صبح جب سیل نمبر 2 کو دوبارہ کھولا گیا تو قیدی سبیل بے ہوش پڑا تھا۔
ایف آئی آر میں مزید کہا گیا ہے کہ ’قیدی (سبیل) کی حالت دیکھتے ہوئے اسے جیل میں قائم ہسپتال میں بھیج دیا گیا جس کا ڈیوٹی پر موجود میڈیکل آفیسر نے چیک اَپ کیا تو اس کی موت واقع ہو چکی تھی، اور اس کے گلے پر نشانات بھی پائے گئے جس کے باعث مذکورہ قیدی کی موت مشکوک معلوم ہوئی۔‘
پولیس نے عینی شاہدین کے بیانات کو مدنظر رکھتے ہوئے ملزموں کے خلاف تفتیش شروع کر دی ہے جبکہ ڈی آئی جی راولپنڈی ریجن رانا عبدالرؤف کی انکوائری رپورٹ کی روشنی میں نائٹ آفیسر اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ، امدادی نائٹ آفیسر، نائٹ پٹرولنگ آفیسر اور وارڈ انچارج کو معطل کر دیا گیا ہے۔ 

شیئر: