Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شام: اردن کے ایرانی حمایت یافتہ سمگلرز کے ٹھکانوں پر فضائی حملے

شاب میں منشیات کے بڑے ڈیلر کے گھر اور الغاریہ میں ویئر ہاؤسز کو نشانہ بنایا گیا (فوٹو: گیٹی امیجز)
اردن نے شام میں ایران کے حمایت یافتہ منشیات کے سمگلرز کے مشتبہ ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز نے اردن کے انٹیلیجنس ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ جمعرات کو شام میں سمگلرز کے مشتبہ ویئرہاؤسز کو نشانہ بنایا گیا۔
فوج نے پچھلے ماہ شام کے ان عناصر کے ساتھ جھڑپوں کے بعد منشیات ڈیلرز کے خلاف مہم تیز کر دی ہے، جن میں سے زیادہ تر کا تعلق ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا سے تھا اور وہ بڑی مقدار میں ہتھیاروں اور دھماکہ خیز مواد کے ساتھ شام کی سرحد عبور کر گئے تھے۔
ذرائع نے روئٹرز کو بتایا کہ سویدا صوبے کے علاقے شاب میں منشیات کے بڑے ڈیلر کے گھر کو نشانہ بنایا گیا جب کہ باقی حملے الغاریہ کے گاؤں میں ویئر ہاؤسز پر کیے گئے۔
یہ دونوں مقامات صوبہ سویدا میں اردن کی سرحد کے قریب واقع ہیں۔
شام کی نیوز ویب سائٹ سویدا24 کے ایڈیٹر ریان معروف جو سمگلنگ کے حوالے سے واقعات پر نظر رکھتے ہیں، کا کہنا ہے کہ حملوں کے فوراً نشانہ بنائے جانے والے مقامات سے دھوئیں کے بادل اٹھتے دیکھے گئے۔
ان کے مطابق ’پہلے حملے حملے میں ایک نمایاں سمگلر کو نشانہ بنایا گیا جن ایرانی ملیشیا کے ساتھ قریبی تعلق رکھتے ہیں۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’دوسرے حملے ایسے مقامات پر کیے گئے جہاں پر منشیات کو رکھا جاتا ہے۔‘

اردن کا کہنا ہے کہ حزب اللہ اور ایران کی حمایت یافتہ ملشیاز منشیات کی سمگلنگ میں ملوث ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

اردن کے حکام کی جانب سے بھی اس کے مغربی اتحادیوں جیسا موقف اپناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ لبنان کا حمایت یافتہ حزب اللہ گروپ اور دوسری ایران کی حمایت رکھنے والی ملیشیاز شام کے جنوبی حصے پر کنٹرول رکھتی ہیں اور منشیات اور ہتھیاروں کی سمگلنگ کے پیچھے بھی انہی کا ہاتھ ہے۔
دوسری جانب ایران اور حزب اللہ کا کہنا ہے کہ یہ الزامات ان کے خلاف مغربی سازشوں کا حصہ ہیں۔
شام بھی اپنی فوج کے ایرانی حمایت یافتہ گروپس کے ساتھ منسلک یا تعاون کی تردید کرتا ہے۔
اردن کے حکام کا کہنا ہے کہ اردن کو سرحد پر سکیورٹی کو بہتر بنانے کے لیے مزید امریکی امداد کی فراہمی کا وعدہ کیا گیا ہے، جہاں 2011 میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے واشنگٹن اب تک چوکیاں قائم کرنے کے لیے تقریباً ایک ارب ڈالر دے چکا ہے۔
اقوام متحدہ، امریکہ اور یورپ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ منشیات کی سمگلنگ شام میں ایک دہائی سے جاری تصادم کے باعث جنم لینے والی ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا کو مالی امداد فراہم کرتی ہے۔

شیئر: