Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی حکومت نے پہلے سے بڑھ کر تعاون کیا، 2024 کا حج مثالی ہوگا: وزیر مذہبی امور

پاکستان کے نگراں وفاقی وزیر برائے مذہبی امور انیق احمد نے اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ رواں برس 2024 کا حج پاکستانی عازمین کے لیے ایک مثالی حج ہو گا اور جو سہولتیں ماضی میں نہیں ملیں وہ اس سال انہیں ملیں گی۔
جدہ میں بین الاقوامی حج کانفرنس اور نمائش میں شرکت کے موقع پر اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انیق احمد نے کہا کہ ’حکومت سعودی عرب نے حج انتظامات کے لیے پہلے سے بڑھ کر تعاون کیا ہے اور کر رہی ہے۔ سعودی حکومت نے ہمیشہ بہت تعاون کیا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’حج انتظامات کے حوالے سے جہاں مسائل ہیں ان پر توجہ دی ہے، اسی لیے سعودی عرب آیا ہوں۔‘
’سعودی حکومت ہمارے ساتھ بہت تعاون کر رہی ہے، جو چیز ہم مانگتے ہیں وہ ان سے مل جاتی ہے۔
نگراں وفاقی وزیر برائے مذہبی امور کے مطابق ’مجھے قدم قدم پر سعودی حکومت کا تعاون ملا۔ میں نے جو بھی درخواست کی، کوئی ایک بھی نہیں جسے سعودی عرب نے مسترد کیا ہو، یہ بہت بڑی بات ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’جب سعودی وزرا سے بات کرتا ہوں تو ایسا لگتا ہے کہ میں اپنے لوگوں سے بات کر رہا ہوں۔ سفارت کاری میں آدھی بات کہنی یا آدھی چھپانی پڑتی ہے لیکن ہم کھل کر بات کرتے ہیں۔

’ایئر ٹکٹ کی قیمت میں کمی کے لیے کوشش کر رہے ہیں‘

انیق احمد نے سرکاری حج کوٹے کے حوالے سے کہا کہ پاکستان کا رواں برس حج کا کوٹہ ایک لاکھ 79 ہزار ہے۔ ان میں 90 ہزار سرکاری سکیم کے تحت آتے ہیں۔ ان میں چند ہزار کو شکایت ہوتی ہے۔ کوشش ہے اب ان کی طرف سے کوئی شکایات نہ آئیں۔ یہ طے کیا ہے سرکاری سکیم میں شکایات کو ختم کیا جائے۔
’جب وزارت لی تو ذہن میں صرف یہ تھا کہ ہم عازمین حج کو بہترین سہولتیں فراہم کرنے کی کوشش کریں گے۔
انہوں نے پانچ مہینوں میں اپنی وزارت کی کارکردگی کے حوالے سے بتایا کہ ’گذشتہ برس 11 لاکھ 75 ہزار روپے کا حج پیکج تھا۔ ہم نے ایک لاکھ کم کر کے 10 لاکھ 75  ہزارکر دیا۔ اسی طرح پچھلے برس دو طرفہ ایئر ٹکٹ ڈھائی لاکھ کا تھا۔ ہم اس میں کمی لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس مد میں جو پیسے بچیں گے وہ حجاج کے اکاؤنٹ میں منتقل کریں گے۔
’ہماری کوشش ہے ایئر ٹکٹ میں 25 سے 30 ہزار تو کم کرائیں تاہم چاہتے ہیں یہ فرق مزید بڑھے۔ 35 سے 40 ہزار تک کم کرائیں گے۔

پاکستان کا رواں برس حج کا کوٹہ ایک لاکھ 79 ہزار ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

’سمارٹ فون سے نا واقف حجاج کو تربیت دی جائے گی‘

ایک سوال پر نگراں وفاقی وزیر برائے مذہبی امور انیق احمد نے کہا کہ ’حج کو ڈیجیٹلائز کرنے کا آغاز کر دیا ہے۔ موبائل ایپ ایک بڑی سہولت ہے۔ سرکاری اور پرائیویٹ دونوں عازمین اسے استعمال کریں گے۔ حج قرعہ اندازی کے ایک گھنٹے بعد ہی تمام ڈیٹا بشمول فلائٹ شیڈول اور رہائش، سب فیڈ کر دیا۔ ہم ہر حاجی کو ایک موبائل سم ڈیٹا کے ساتھ فری دے رہے ہیں۔‘
اس حوالے سے انہوں نے مزید کہا کہ موبائل ایپ پر جی پی ایس پر لوکیشن ہو گی۔ اگر حجاج راستہ بھول جائیں اور انہیں اپنا مکتب یاد ہو تو صرف ایپ پر یہ کہیں مکتب نمبر 15 تو جی پی ایس کی مدد سے اپنی رہائش یا خیمے تک پہنچ جائیں گے۔
’موبائل سم میں ڈیٹا ختم ہونے پر بھی ایپ کام کرے گی جبکہ موبائل ایپ کا استعمال بھی انتہائی آسان ہے۔ سمارٹ فون سے نا واقف حجاج کو تربیت بھی دی جائے گی۔ کسی سہولت کے کوئی چارجز نہیں ہیں۔ ہر حاجی کو 30 کلو گرام کا سوٹ کیس کیو آر کوڈ کے ساتھ مفت دے رہے ہیں۔ خواتین کو عبایا دے رہے ہیں، اس پر پاکستانی پرچم پرنٹ ہو گا۔‘

’سرکاری قرعہ اندازی میں رہ جانے والے افراد کو حج کی اجازت دی جائے‘

انیق احمد نے ’روٹ ٹو مکہ‘ کے حوالے سے کہا کہ ’پہلے حج مختصر نہیں ہوتا تھا۔ اب 21، 22 دن میں حج کریں اور واپس جائیں۔ ’روٹ ٹو مکہ‘ صرف اسلام آباد تک تھا ہم نے سعودی حکومت سے درخواست کی تو رواں برس انہوں نے کراچی کو شامل کر لیا ہے۔ یہ چاہتے ہیں لاہور، کوئٹہ اور پشاور سے بھی روٹ ٹو مکہ پروگرام شروع ہو جائے۔‘
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ’ہماری خواہش ہے کہ سرکاری قرعہ اندازی میں رہ جانے والے 5677 افراد کو بھی حج کی اجازت دے دی جائے۔ اگر وزیراعظم اور کابینہ نے اس کی منظوری دی تو قرعہ اندازی میں رہ جانے والے تمام افراد کو بھی کامیاب قرار دیں گے۔‘

انیق احمد نے کہا کہ حج کو ڈیجیٹلائز کرنے کا آغاز کر دیا ہے۔ (فوٹو: اردو نیوز)

’ہر خیمے کے باہر حاجی کا نام اور بیڈ نمبر لکھا ہو گا‘

منیٰ اور عرفات کے خیموں میں گنجائش سے زیادہ افراد کے حوالے سے نگراں وفاقی وزیر برائے مذہبی امور کا کہنا تھا کہ ’وزارت نے اب ایک کام کیا ہے۔ منیٰ اور عرفات میں تین دن پہلے، یہ چار دن بھی ہو سکتے ہیں، ہمیں ہمارے خیمے مل جائیں گے۔ منیٰ اور عرفات میں جگہ الاٹ ہو گئی ہے۔‘
’یہ پہلی مرتبہ ہو گا کہ ہر خیمے کے باہر حاجی کا نام اور بیڈ نمبر لکھا ہو گا۔ ہر حاجی کو پتہ ہو گا میرا نام یہ ہے اور میرا بیڈ نمبر یہ ہے۔ میرے بیڈ پرکوئی نہیں جا سکتا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اس نئے انتظام سے امید ہے کوئی مسئلہ نہں ہو گا۔ اگر اس وقت تک ہم رہے تو میں خود یہاں موجود ہوں گا اور معاملات کی نگرانی کروں گا۔
کیٹرنگ کے حوالے سے انیق احمد نے کہا کہ ’سنہ 2023 میں فی کھانا 11 ریال تھا۔ اب ہم قیمت کم کرانے کی کوشش کر رہے ہیں تاہم کوالٹی متاثر نہیں ہو گی۔ ہوسکتا ہے ہم گذشتہ برس کے ریٹ بھی قرار رکھیں اور کوالٹی اس سے اچھی کر دیں۔‘

’کوئی وی آئی پی یا فری حج نہیں ہو گا‘

انہوں نے واضح طور پر کہا کہ ’رواں برس کوئی وی آئی پی یا فری حج نہیں ہو گا۔ وزیر کے پاس دو ہزار افراد کا کوٹہ ہوتا ہے تاہم میں نے اس کوٹے کو استعمال کرنے سے انکار کر دیا ہے، لیکن مجھے کہا گیا کہ بعض مسائل ہیں مجبوریاں ہیں۔ یہ بھی کہا گیا کہ آپ پانچ سو کا کوٹہ اپنے پاس رکھیں لیکن اب وزارت کا کام صرف ویزے ایشو کرانے تک ہو گا۔‘
نگراں وفاقی وزیر برائے مذہبی امور انیق احمد کا کہنا تھا کہ ’خدام الحجاج (معاونین) کے لیے سعودی عرب میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے نوجوانوں کو لینے کی تجویز پر وزیراعظم سے بات کی تھی لیکن 40 دن کے لیے مملکت میں مقیم طلبہ کا آنا مشکل ہے۔ ایک تجویز یہ ہے کہ انہیں مشاعر کے پانچ دن کے لیے رکھیں۔‘

انیق احمد کے مطابق منیٰ اور عرفات میں تین یا چار دن پہلے پاکستانی حجاج کو خیمے مل جائیں گے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے بتایا کہ ’پاکستان سے آنے والے معاونین کے ٹکٹ وزارت دیتی ہے اور انہیں یومیہ 140 ریال دیے جاتے ہیں۔ ہماری خواہش ہے ام القری، مدینہ یونیورسٹی اور دیگر تعلیمی اداروں میں پاکستانی بچوں کو معاونین کے طور پر لیا جائے۔ اس پر کام کر رہے ہیں۔ تعلیمی اداروں کے حکام سے رابطے میں تاہم اس میں مشکلات ہیں۔
کورونا کی نئی ویکسین کے حوالے سے انیق احمد نے کہا کہ ’کورونا کی نئی ویکسین عازمین حج کو لازمی کرنے کی سعودی حکومت کی طرف سے کوئی درخواست نہیں ہے۔‘

شیئر: