Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لبنانی صحافی نبیلہ عواد کا وزیر ثقافت سے ایوارڈ لینے سے انکار

تنظیم کے قائدین کو تحفظات کی وضاحت کی ہے، وہ میرا موقف سمجھ رہے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز
لبنان کے  نیوز چینل ایم ٹی وی کے لیے کام کرنے والی صحافی نبیلہ عواد نے  وزیر ثقافت محمد مرتضیٰ سے ایوارڈ لینے سے انکار کر دیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق نبیلہ عواد وزیر ثقافت کے سیاسی موقف اور وزارت میں ان کے کئی فیصلوں پر اعتراض کرتی ہیں۔
لبنان کے النھار اخبار نے جمعرات کو رپورٹ کیا ہے کہ ملکی چینل اور میڈیا کے شعبے میں  نبیلہ عواد  کے نمایاں کارکردگی کے پیش نظر انہیں ’ارض الموبدعین’ (Land of Creatives) ایسوسی ایشن کی جانب سے ایوارڈ کی پیشکش کی گئی تھی۔
لبنان کی وزارت ثقافت کے تعاون سے ہر سال ارض الموبدعین تنظیم بیروت کے یونیسکو پیلس میں تقریب منعقد کر کےمختلف شعبوں میں نمایاں کارکردگی دکھانے والوں کو اعزاز دیتی ہے۔
اخبار کا کہنا ہے کہ جب نبیلہ عواد کو معلوم ہوا کہ  انہیں وزیر ثقافت محمد مرتضیٰ سے اپنا ایوارڈ وصول کرنا ہو گا تو انہوں نے اس سے انکار کر دیا۔
نبیلہ نے انھار اخبار کو بتایا کہ  انہوں نے وزیر ثقافت کے بہت سے فیصلوں کی مخالفت کی  ہے اور میری رائے میں ان کی وجہ سے لبنان کی ثقافتی صنعت کو نقصان پہنچا ہے۔

میرے پیشے میں بنیادی چیز’ آزادی کا دفاع‘ ہے اور اس بات پر یقین ہے۔ فوٹو انسٹاگرام

لبنانی صحافی نے مزید کہا کہ میں محمد مرتضیٰ کے موقف اور سیاسی لائن اور  وزارت ثقافت میں ان کی کارکردگی کے بھی خلاف ہوں۔
یہ وجوہ ہیں کہ میں وزیر ثقافت سے ایوارڈ لینے سے انکار کر رہی ہوں، ایوارڈ دینے والی تنظیم کے قائدین کو اپنے تحفظات کی وضاحت کر چکی ہوں اور وہ میرا موقف سمجھ رہے ہیں۔
نبیلہ عواد کا کہنا ہے کہ میرے پیشے میں بنیادی چیز ’آزادی کا دفاع‘ کرنا ہے، میں صحافی ہوں اور اس بات پر یقین رکھتی ہوں۔

 مرتضیٰ فوجداری عدالت کے سربراہ بھی رہ چکے ہیں۔ فائل فوٹو این این اے

لبنان کے ثقافتی منظرنامے کو نقصان پہنچانے والوں یا  آزادی کی مخالفت کرنے والوں میں سے کسی بھی شخصیت سے ایوارڈ وصول کرنے سے انکار کرنا میرا حق ہے۔
قبل ازیں محمد مرتضیٰ کو 2021 میں نامزد وزیراعظم نجیب میقاتی کی حکومت نے وزیر ثقافت نامزد کیا تھا،اس عہدے سے پہلے وہ لبنان کی فوجداری عدالت کے سربراہ کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں ۔
علاوہ ازیں گذشتہ سال محمد مرتضیٰ نے لبنان میں فلم ’باربی‘ کی نمائش پر پابندی عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس فلم میں ’ہم جنس پرستی‘ کو فروغ دیا گیا ہے جو اخلاقی اقدار کے لیے چیلنج ہے۔

شیئر: