Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں افراط زر کی شرح کم، کن اشیا کے نرخ بڑھے، کیا سستا ہوا؟

ہول سیل پرائس انڈیکس میں تین فیصد اضافہ ہوا ہے (فوٹو: الاقتصادیہ)
سعودی محکمہ شماریات نے کہا ہے کہ ’گزشتہ 23 ماہ کے دوران سعودی عرب میں افراط زر نچلی سطح تک آیا۔ نومبر میں افراط زر کی شرح 1.7 فیصد تھی جو دسمبر میں کم ہو کر 1.5 فیصد رہ گئی۔ ‘
العربیہ نیٹ کے مطابق محکمہ شماریات نے رپورٹ میں کہا کہ ’ماہانہ بنیادوں پر شرح میں کمی کی وجہ خوراک اور مشروبات کی قیمتوں میں 0.3 فیصد کمی ہے۔‘
’نومبر کے مقابلے میں دسمبر میں ٹرانسپورٹ کے نرخوں میں 0.4 فیصد کمی ہوئی جبکہ کپڑوں اور جوتوں کے اخراجات میں 0.3 فیصد کم ہوئے ہیں۔‘
تمباکو کی قیمتوں میں نومبر کے مقابلے میں 2023 کے آخری مہینے میں کوئی خاص تبدیلی نہیں دیکھی گئی۔
دسمبر میں رہائش، پانی، بجلی، گیس اور دیگر ایندھن کے نرخ 7.5 فیصد تک بڑھ گئے جبکہ ریستوران اور ہوٹلوں کے اخراجات میں 0.4 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔ کھانے پینے کی اشیا 1.2 فیصد مہنگی ہوئی ہیں۔ 
مملکت میں دسمبر 2023 کے دوران مکانات کے حقیقی کرایوں میں 9.0 فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا۔ فرنشڈ اپارٹمنٹس کے کرایوں میں 12.1 فیصد کا اضافہ ہوا۔ 
کھانے پینے کی اشیا کی قیمتیں 1.2 فیصد بڑھیں۔ دودھ، ڈیری مصنوعات اور انڈوں کی قیمت میں 4.1 فیصد اضافہ ہوا۔
ریستورانوں اور ہوٹلوں کے نرخ  2.5 فیصد بڑھ گئے۔ فرنیچر، گھریلو سامان اور مینٹیننس کے اخراجات میں اسی عرصے کے دوران 3.2 فیصد کمی واقع ہوئی۔
تفریحی اور ثقافتی شعبوں میں 1.0 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ تعطیلات اور سیاحتی شوز کے اخراجات 7.1 فیصد بڑھ جانے سے یہ اضافہ ہوا۔ 
ایک اور رپورٹ میں کہا گیا کہ ’سعودی عرب کے ہول سیل پرائس انڈیکس میں 2023 کے آخری مہینے میں گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلہ میں تین فیصد اضافہ ہوا ہے۔‘

شیئر: