Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ میں جنگ بندی کی کوششیں اور متاثرین کے لیے سعودی امداد کا سلسلہ جاری

اونروا کی رپورٹ کے مطابق تقریباً 20 لاکھ فلسطینی بے گھر ہوئے ہیں (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب نے کہا ہے کہ ’غزہ پراسرائیلی حملے بند کرانے کی کوشش اور اسرائیلی بمباری سے متاثرہ فلسطینیوں کے مصائب کم کرنے کے لیے امداد فراہم کی جا رہی ہے۔‘ 
سرکاری خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’سعودی عرب اقوام  متحدہ  اور سلامتی کونسل سمیت بین الاقوامی تنظیموں کے پلیٹ فارم سے غزہ پر اسرائیلی جارحیت بند کرانے کے لیے سیاسی مشن کی قیادت کر رہا ہے۔‘   
مملکت نے ریاض میں اسلامی عرب سربراہ کانفرنس منعقد کر کے اسرائیلی جارحیت بند کرانے، غزہ کی ناکہ بندی ختم کرانے اور غزہ متاثرین کے لیے فوری انسانی امداد کی ترسیل کی اجازت کے حوالے سے قراردادیں منظور کرائی ہیں۔ 
سعودی عرب غزہ پٹی میں نقل مکانی کرنے والوں کے مصائب کا بوجھ  کم  کرنے کے لیے کھانے پینے کی اشیا، ادویہ اور خیمے طیاروں اور بحری جہازوں کے ذریعے مسلسل بھجوا رہا ہے۔
غزہ کی 85 فیصد آبادی  نقل مکانی پر مجبور ہے۔ اونروا کی رپورٹ کے مطابق تقریبا 20 لاکھ فلسطینی بے گھر ہو گئے۔ 
سعودی عرب فلسطینی حکومت کے تعاون سے انسانی امداد کی ترسیل کو یقینی  بنانے کے لیے قانونی اور سیاسی اقدامات کر رہا ہے۔ 
عوامی امدادی مہم کے تحت اب تک 617 ملین ریال سے زیادہ جمع ہوچکے ہیں۔ عطیات دینے والوں کی تعداد پندرہ لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔ 
سعودی عرب 38 طیاروں اور 5  بحری جہازوں کے ذریعے امدادی سامان بھجوا چکا ہے۔ 20 ایمبولینسیں بھی بھجوائی گئی ہیں۔
بحری اور فضائی راستوں سے بھیجے جانے والے امدادی سامان کا مجموعی وزن 5112 ٹن تک پہہنچ چکا ہے۔ 
شاہ سلمان مرکز نے غزہ متاثرین کی مدد کے لیے 150 ملین ریال کی لاگت سے عالمی ادارہ صحت، ریڈکراس، اونروا اور عالمی ادارہ خوراک کے ساتھ مشترکہ تعاون کے چار معاہدے کیے ہیں۔

شیئر: