Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لائیو: انتخابات کو ’کالعدم قرار دینے‘ کی استدعا مسترد، درخواست گزار کو جرمانہ

نمبرز پورے، شہباز شریف ہمارے وزیراعظم اور آصف زرداری صدر ہوں گے: بلاول بھٹو
بلوچستان میں حکومت سازی: اشارے پیپلز پارٹی  کے حق میں جا رہے ہیں
حکومت سازی: مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے درمیان ڈیڈ لاک ہے کیا؟
مبینہ دھاندلی: جی ڈی اے کا مورو میں احتجاجی دھرنا، سندھ اسمبلی کے گھیراؤ کی دھمکی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

انتخابات میں دھاندلی، سپریم کورٹ نے پانچ لاکھ جرمانے کے ساتھ درخواست خارج کر دی

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کرتے ہوئے 8 فروری کے انتخابات کالعدم قرار دینے کی درخواست پانچ لاکھ جرمانے کے ساتھ خارج کر دی۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان جنرل نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار علی خان کے گھر گئے لیکن وہ نہیں ملے، وزارت دفاع کے زریعے بھی نوٹس ان کے گھر کے باہر چسپاں کر دیا ہے۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو مزید بتایا کہ درخواست گزار کا 2012 میں آرمی سے کورٹ مارشل ہوا تھا اور انہیں 5 سال کی سزا سنائی گئی تھی۔
اس موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ سپریم کورٹ کو درخواست گزار کا ای میل موصول ہوا ہے جس میں انہوں نے لکھا ہے کہ وہ ملک سے باہر ہیں۔
ای میل میں درخواست واپس لینے کی استدعا کی گئی ہے۔ 

پشاور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کے رہنما میاں اسلم اقبال کی راہداری ضمانت منظور کر لی

پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس وقار احمد نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما میاں اسلم اقبال کی راہداری ضمانت منظور کر لی۔
میاں اسلم کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پی ٹی آئی رہنما اور نامزد وزیر اعلٰی پنجاب کے خلاف 18 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
وکیل نے عدالت سے درخواست کی کہ میاں اسلم اپنے خلاف دائر کیسز میں عدالتوں کے سامنے پیش ہونا چاہتے ہیں، اجازت دی جائے کہ متعلقہ عدالتوں میں پیش ہوں سکیں لیکن اس دوران انہیں گرفتار نہ کیا جائے۔
وکیل نے عدالت کو بتایا کہ میاں اسلم کے خلاف پشاور میں کوئی کیس نہیں ہے۔
دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے میاں اسلم کو 2 ہفتے میں لاہور ہائی کورٹ میں پیش ہونے کا کہا، اس دوران انہیں گرفتار نہیں کیا جائے گا۔

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عدالت میں پیش، ’حکم عدولی کا سوچ بھی نہیں سکتا‘

اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان نواز میمن عدالت میں پیش ہوئے اور کہا کہ وہ حکم عدولی کا سوچ بھی نہیں سکتے۔
شہریار آفریدی اور شاندانہ گلزار خان کی غیرقانونی گرفتاریوں کے معاملے پر بدھ کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس بابر ستار نے کیس کی سماعت کی اور ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) اسلام آباد کو شوکاز نوٹس کا جواب جمع کرانے کی ہدایت کی۔ 
جسٹس بابر ستار نے ڈی سی اسلام آباد کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ کیس صرف آپ کے کنڈکٹ کی وجہ سے چل رہا ہے اور آپ کے وکلا کی وجہ سے تاخیر کا شکار رہا ہے۔‘
جسٹس بابر ستار نے ڈی سی اسلام آباد سے کہا کہ انہوں نے 970 دنوں میں 67 ایم پی او آرڈر جاری کیے۔ 
جسٹس بابر ستار نے استفسار کیا ’جن کے آپ نے تھری ایم پی او جاری کیے ان کے ماں باپ نہیں تھے، کیا انہوں نے عمرے پر نہیں جانا تھا؟‘
اس پر ڈی سی اسلام آباد کے وکیل رضوان عباسی نے کیس دوسرے بینچ کو منتقل کیے جانے کی استدعا کی جو جسٹس بابر ستار نے مسترد کر دی۔
جسٹس بابر ستار نے پوچھا کہ ’کیا اب آپ کی مرضی سے بینچ بنیں گے، دلائل دیں، معاملے کو ڈراماٹائز کرنے کی ضرورت نہیں۔‘
عدالت نے ڈی سی اسلام آباد کو پیر تک شوکاز نوٹس کا جواب جمع کرانے کا حکم دیا۔
خیال رہے کہ ڈی سی اسلام آباد منگل کو شہریار آفریدی اور شاندانہ گلزار خان کی غیرقانونی گرفتاریوں کے معاملے پر پیش نہیں ہوئے تھے جس پر عدالت نے ان کی گرفتاری کے احکامات جاری کرتے ہوئے چاروں صوبوں کے آئی جیز کو حکم دیا کہ انہیں گرفتار کر کے پیش کیا جائے۔

نمبرز پورے، شہباز شریف ہمارے وزیراعظم اور آصف زرداری صدر ہوں گے: بلاول بھٹو

بلاول بھٹو زرداری نے منگل اور بدھ کی درمیانی شب زرداری ہاؤس اسلام  آباد میں آصف علی زرداری اور شہباز شریف کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ’سنی اتحاد کونسل کے پاس حکومت بنانے کے لیے نمبرز پورے نہیں تھے۔ اس لیے ہم حکومت بنا رہے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’امید ہے شہباز شریف ایک مرتبہ پھر پاکستان کے وزیراعظم بنیں گے۔
اس موقع پر شہباز شریف نے کہا کہ ’ہم نے متفقہ فیصلہ کیا ہے کہ صدر مملکت کے آصف علی زرداری کا نام پیش کریں گے۔‘

شیئر: