Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شہباز شریف عمران خان سے بات چیت کر سکتے ہیں اور انہیں کرنی چاہیے: خواجہ آصف

خواجہ آصف کے مطابق ’معیشت کی بہتری کے لیے عمران خان سے بات کرنے میں کوئی حرج نہیں‘ (فائل فوٹو: قومی اسمبلی ایکس اکاؤنٹ)
سابق وزیر دفاع اور مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما خواجہ آصف نے شہباز شریف کی عمران خان سے بات چیت کا عندیہ دیا ہے۔ 
جمعرات کو ہم نیوز پر عاصمہ شیرازی کے ساتھ ایک انٹرویو میں خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ’اگر معیشت کے لیے سب سے بات چیت ہوسکتی ہے تو عمران خان سے بھی بات کرنے میں کوئی حرج نہیں۔‘
مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما کا اس حوالے سے مزید کہنا تھا کہ ’شہباز شریف ان سے بھی بات چیت کرسکتے ہیں اور انہیں کرنی چاہیے۔‘ 
انہوں نے مزید کہا کہ ’بانی پی ٹی آئی کا تکبر تھا کہ وہ ہمارے ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں ہوتے تھے، تاہم اب بھی اُن کے مزاج میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔‘ 
خواجہ آصف کے مطابق ’عمران خان کا آئی ایم ایف کو خط لکھنا ملک دشمنی کے مترادف ہے۔ تحریک انصاف نے تحریک عدم اعتماد کے بعد بھی آئی ایم ایف  کو خط لکھنے کی کوشش کی تھی۔‘
ان کا کہنا ہے کہ ’اس کا پاکستان کو نقصان ہو گا۔ آپ ایک ایسی غیرملکی ایجنسی کو مداخلت کی دعوت دے رہے ہیں جس میں سب سے بڑا شیئر امریکہ کا ہے۔‘
’لابسٹ ہائر کر کے امریکہ کو دعوت دی جا رہی ہے کہ آپ ہمارے سر پر ہاتھ رکھیں۔ چھ ماہ پہلے اُن کے خلاف تھے اور اب ان کے حق میں نعرے لگا رہے ہیں۔‘ 
مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما کا کہنا ہے کہ ’عمران خان کی آج بھی اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت ہو تو وہ اس کے زندہ باد کے نعرے لگائیں گے۔‘
خواجہ آصف کہتے ہیں کہ ’پاکستان کی تاریخ میں تقریباً تمام انتخابات پر سوالات ہیں۔ سیاست دان بیٹھیں اور ایک ایسا ’کوڈ آف ایتھکس‘ بنا لیں جس سے ہمارا گھر (پارلیمان) محفوظ ہو جائے۔‘
’سیاست دانوں کا کوئی نا کوئی گروہ اسٹیبلشمنٹ کو دعوت گناہ دیتا رہتا ہے۔ عوام دیکھ رہے ہیں کہ ہم کیا کر رہے ہیں، ہمیں اب فیصلہ کرنا ہو گا۔‘

شیئر: