Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’اختیارات سے تجاوز‘، ہائیکورٹ کی ڈی سی اسلام آباد کو چھ ماہ قید کی سزا

ڈی سی اسلام آباد شہریار آفریدی اور شاندانہ گلزار خان کی غیرقانونی گرفتاریوں کے معاملے پر عدالت میں پیش نہیں ہوئے تھے (فوٹو: اے ایف پی)
اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان نواز میمن کو ’اختیارات سے تجاوز‘ پر چھ ماہ قید کی سزا سنا دی ہے۔
جمعے کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس بابر ستار نے محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا۔
فیصلے میں ڈپٹی کمشنر کے علاوہ ایس ایس پی آپریشنز جمیل ظفر کو بھی مس کنڈکٹ کا مرتکب قرار دیا گیا ہے۔
توہین عدالت کیس میں ڈی سی اسلام آباد عرفان نواز میمن، ایس ایس پی آپریشنز ملک جمیل ظفر، ایس پی فاروق بٹر اور تھانہ مارگلہ کے ایس ایچ او ناصر منظور پر سات ستمبر 2023 کو فرد جرم عائد کی گئی تھی۔
جسٹس بابر ستار نے دوران سماعت ڈپٹی کمشنر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’اس کیس کی سزا چھ ماہ ہے، آپ بھی تھوڑا سا جیل میں رہ لیجیے تاکہ معلوم ہو کہ دوسرے وہاں کیسے رہتے ہیں۔‘
دوسری جانب ترجمان اسلام آباد کیپیٹل پولیس کا کہنا ہے کہ فیصلے کو کالعدم قرار دلوانے کے لیے انٹراکورٹ اپیل کی جائے گی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’اسلام آباد پولیس کے افسران اور ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے اپنے جائز اختیارات امن عامہ کے لیے استعمال کیے۔‘
ترجمان نے کہا ہے کہ ’ڈپٹی کمشنر اسلام آباد، ایس ایس پی آپریشنز اور ایس ایچ او عدالت کے حتمی فیصلے تک اپنے عہدوں پر کام کرتے رہیں گے۔‘
خیال رہے 20 فروری کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔
عرفان نواز میمن شہریار آفریدی اور شاندانہ گلزار خان کی غیرقانونی گرفتاریوں کے معاملے پر ڈی سی اسلام آباد عدالت میں پیش نہیں ہوئے تھے۔
عدالت نے ڈی سی کی استثنیٰ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے چاروں صوبوں کے آئی جیز کو حکم دیا تھا کہ ڈی سی اسلام آباد جہاں ملیں انہیں گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا جائے۔
اس روز ایس ایس پی آپریشنز ملک جمیل ظفر اور ایس پی صدر فاروق بُٹر وکلا کے ساتھ عدالت کے سامنے پیش ہوئے تھے تاہم ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان نواز میمن عدالت کے سامنے پیش نہ ہوئے۔
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کے وکیل نے عدالت کو بتایا تھا کہ ’ڈی سی نے والدہ کے ساتھ عمرے پر جانا ہے،‘ جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا تھا۔
اگلے روز ڈی سی اسلام آباد عدالت میں پیش ہو گئے تھے اور کہا تھا کہ وہ عدالت کی حکم عدولی کا سوچ بھی نہیں سکتے۔

شیئر: