Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی ایس ایل کے دو ’ناکام کپتان‘ جو پاکستانی ٹیم کی قیادت کریں گے

لاہور قلندرز اور کراچی کنگز کی پی ایس ایل نو میں ناقص کارکردگی رہی( فائل فوٹو: پی ایس ایل، ایکس)
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کا سیزن نو اسلام آباد یونائیٹڈ کی فتح کے ساتھ نیشنل سٹیڈیم کراچی میں پیر کو اختتام پذیر ہو گیا۔
حالیہ ایونٹ میں جہاں کئی نئے چہروں نے اپنے ٹیلنٹ کا شاندار مظاہرہ کیا وہیں بہت سے بڑے نام ناقص پرفامنس کے باعث غیرمقبول بھی ہوئے۔
لاہور قلندرز کے کپتان شاہین شاہ آفریدی اور کراچی کنگز کی قیادت کرنے والے شان مسعود بھی انہی کھلاڑیوں میں شامل ہیں جنہیں اپنے کھیل کا جادو جگانے میں ناکامی کا سامنا رہا۔
دونوں کھلاڑی جہاں اپنی انفرادی کارکردگی دکھانے میں مشکلات کی زد میں رہے وہیں اپنے فیصلوں کی وجہ سے اپنی اپنی ٹیمز کی سبکی کا بھی باعث بنے۔
شاہین شاہ آفریدی پاکستان ٹی20 جبکہ شان مسعود ٹیسٹ ٹیم کے کپتان ہیں۔
ڈومیسٹک کرکٹ میں اپنی اپنی ٹیم کی بہتر قیادت نہ کر پانے والے کپتان کیا عالمی مقابلوں میں پاکستانی ٹیم کو کامیابی دلوا سکیں گے، شائقینِ کرکٹ کے سامنے اس وقت یہ ایک بڑا سوال ہے۔
دفاعی چیمپئین لاہور قلندرز نے حالیہ سیزن میں مسلسل شکست کا سامنا کیا۔
قلندرز نے نو میچز میں سے صرف ایک میچ میں فتح حاصل کی جبکہ بارش کے باعث ملتوی ہو جانے والے میچ کے علاوہ قلندرز کو مسلسل ناکامی کا سامنا رہا۔
کراچی کنگز کو 10 میں سے چار میچز میں فتح جبکہ چھ میں شکسست ہوئی۔ دونوں ٹیمیں ٹورنامنٹ سے سب سے پہلے باہر ہوئیں۔
لاہور قلندرز کے کپتان شاہین شاہ کی انفرادی پرفامنس بھی کچھ زیادہ متاثرکن نہیں رہی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی پی ایس ایل نو کی بولنگ رینکنگ کے مطابق نو میچز میں شاہین شاہ آفریدی 14 وکٹیں حاصل کر کے ساتویں نمبر پر رہے۔

پی ایس ایل نو میں شاہین شاہ آفریدی نے نو میچز میں 14 وکٹیں حاصل کیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)

پی ایس ایل نو کی بیٹنگ رینکنگ میں شاہین شاہ مسلسل آؤٹ آف فارم رہے۔ نو میچوں میں انہوں نے صرف ایک نصف سینچری مکمل کی جبکہ ٹورنامنٹ کی مجموعی رینکنگ میں وہ 107 رنز کے ساتھ 46 ویں نمبر پر ہیں۔
کرکٹ پر گہری نظر رکھنے والے صحافی اور سپورٹس تجزیہ کار شاکرعباسی کہتے ہیں کہ ’لاہور قلندرز کا ٹورنامنٹ سے سب سے پہلے باہر ہو جانا یقیناً شاہین شاہ آفریدی کی بطور کپتان کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔‘
انہوں نے کہا ’شاہین کی انفرادی پرفامنس بڑی حد تک مناسب رہی ہے۔ انہوں نے نو میچز میں 14 وکٹیں حاصل کی ہیں گو کہ ان کو ایک اوور کے حساب سے اوسط 10 رنز بھی پڑے لیکن بطور بولر یہ بہتر پرفامنس ہے۔‘
’شاہین شاہ آفریدی ٹی20 کے کپتان ہیں اور رواں برس پاکستانی ٹیم کو ورلڈ کپ میں جانا ہے، اس تناظر میں ان کی قیادت پر سنجیدہ سوالات اٹھتے ہیں۔‘

راشد خان لاہور قلندرز کے سکواڈ کا حصہ نہیں بن سکے تھے ( فائل فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا ’لاہور قلندرز کی قیادت کے بلنڈرز کی وجہ سے ٹیم آخری نمبر پر پہنچی ورنہ صلاحیتیوں کے اعتبار سے ٹیم اتنی بری نہیں تھی۔ شاہین شاہ اپنی ٹیم کو صحیح لڑا سکے نہ پلیئنگ الیون کا کمبینیشن بنا سکے اور نہ ہی ٹیم میں وہ جوش و جذبہ لا سکے جو ماضی میں لاہور قلندرز کا خاصا رہا ہے۔‘
ٹی20 فارمیٹ میں قیادت کی تبدیلی کے متعلق شاکر عباسی کہتے ہیں ’پی سی بی کے لیے یہ تشویش ناک صورت حال ہے کیوںکہ لاہور کو لگاتار دو دو ٹائٹل جتوانے کی بنیاد پر شاہین شاہ کو کپتان بنایا گیا تھا۔ لیکن جیسے ہی شاہین کو کپتان بنایا گیا، نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں پاکستان چار ایک سے بری طرح ہارا۔ اس کے بعد ان کا امتحان پی ایس ایل تھا، وہاں پر بھی وہ بری طرح فلاپ ہوئے۔‘
’شاہین شاہ کو پی ایس ایل کی کارگرگی کی بنیاد پر قیادت سونپی گئی تھی سو پی ایس ایل کی کارگردگی انہیں قیادت سے ہٹانے کا جواز بھی فراہم کرتی ہے۔ بورڈ اگر قیادت کی تبدیلی کے بارے میں سوچ رہا کہ تو نیوزی لینڈ کی سیریز سے قبل یہ تبدیلی کر دینی چاہیے۔‘

لاہور قلندرز پی ایس ایل سیزن سات اور آٹھ کی فاتح ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

نجی نیوز چینل سے وابستہ سپورٹس اینکر حسنین لیاقت نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’شاہین آفریدی کو ٹی20 ورلڈ کپ کے لیے کپتان بنایا گیا تھا۔ اب شاہین آفریدی پانچ مقابلوں میں سے چار مقابلے ہار گئے پھر نو میں سے آٹھ پی ایس ایل کے میچز بھی ہار گئے۔ سو یہی ایک فرق تھا کہ راشد خان کے ٹیم میں نہ ہونے کی وجہ سے شاہین اپنی قیادت کی صلاحیتوں کا اس طرح استعمال نہیں کر سکے۔‘
شاہین شاہ کے کپتان برقرار رہنے کے متعلق حسنین کہتے ہیں کہ ’میری ذاتی رائے ہے کہ پی ایس ایل کی بنیاد پر پی سی بی کو کپتانی کا فیصلہ نہیں کرنا چاہیے۔‘
’آپ(پی سی بی) نے پی ایس ایل کی بناد پر فیصلہ کرنا ہے تو بالفرض کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اگر پی ایس ایل جیت جاتی تو کیا رائلی روسو کو پاکستان کی شہریت دے کر کپتان بناتے؟‘

پاکستان ٹیسٹ ٹیم کی قیادت شان مسعود کے پاس ہے ( فائل فوٹو: اے ایف پی)

حسنین مزید کہتے ہیں کہ ’میرے خیال میں کیپٹن کی پوزیشن کے لیے محمد رضوان اس وقت سب سے بہترین اس وجہ سے ہیں کیونکہ وہ اپنی ٹیم کو چار سال سے فائنل میں پہنچا رہے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’سابق کپتان بابراعظم بھی واپس کپتان بننا چاہتے ہیں۔ یہ خبر بالکل درست نہیں ہے کہ انہوں نے دوبارہ کپتان بننے کے لیے منع کیا ہوا ہے۔‘
’شاہین شاہ آفریدی کپتان برقرار رہنا چاہتے ہیں، رضوان بھی کپتان بننا چاہتے ہیں اور پی ایس ایل کی ٹیموں کے کوچز کا بھی یہی خیال ہے کہ رضوان کو کپتان بننا چاہیے۔‘
کراچی کنگز کے کپتان شان مسعود بھی پی ایس ایل کے ناکام کپتان رہے۔ انہوں نے 10 اننگز میں 15 اعشاریہ آٹھ کی اوسط اور 105 کے سٹرائیک ریٹ کے ساتھ محض 158 رنز بنائے۔
شاکر عباسی شان مسعود سے متعلق کہتے ہیں کہ ’شان مسعود ٹیسٹ ٹیم کے کپتان ہیں، ٹیسٹ اور ٹی20 کی کپتانی میں فرق ہے۔ انہوں نے بطور کپتان ٹھیک ہی پرفام کیا ہے۔‘
حسنین لیاقت بھیکا بھی یہی ماننا ہے کہ شان مسعود کو ابھی وقت ملنا چاہیے۔

شیئر: