Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ میں تین کروڑ 70 لاکھ ٹن ملبہ، صفائی میں برسوں لگ جائیں گے: اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے مطابق غزہ پر برسائے گئے گولہ بارود میں سے کم از کم 10 فیصد نہیں پھٹا۔ فوٹو: اے ایف پی
اقوام متحدہ کے اعلیٰ عہدیدار نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں غزہ میں تین کروڑ 70 لاکھ ٹن کا ملبہ پڑا ہوا ہے جس کی صفائی میں کئی سال لگ سکتے ہیں۔ 
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارے مائن ایکشن سروس کے اعلٰی عہدیدار پیر لوڈہیمر نے کہا کہ ملبے میں گولہ بارود سمیت اسلحہ بھی دبا ہوا ہے جس سے صفائی کا عمل مزید پیچیدہ ہو جائے گا۔
پیر لوڈہیمر نے کہا کہ اس بات کا اندازہ لگانا ناممکن ہے کہ ملبے تلے کتنی مقدار میں ایسا دھماکہ خیز مواد موجود نہیں جو ابھی تک پھٹا نہیں ہے۔
انہوں نے کہا ’ہم نے اندازہ لگایا ہے کہ تین کروڑ 70 لاکھ کا ملبہ موجود ہے یعنی فی مربع کلو میٹر پر کم از کم 300 کلو گرام ملبہ پڑا ہوا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ  اگر اس کی مجموعی مقدار ایک سو ٹرکوں کے برابر ہو تو اس کی صفائی میں تقریباً 14 برس لگیں گے۔
پیر لوڈہیمر کا کہنا تھا کہ غزہ پر برسایا گیا کم از کم دس فیصد گولہ بارود پھٹ نہیں سکا۔
دوسری جانب بین الاقوامی امدادی گروپ ناروے کونسل برائے مہاجرین (این آر سی) کے سیکریٹری جنرل نے خبردار کیا ہے کہ رفح پر اسرائیلی حملہ نہ صرف غزہ بلکہ مشرق وسطیٰ کے شہریوں کے لیے بھی تباہ کن ہوگا۔
سیکریٹری جنرل جان ایجلینڈ نے کہا کہ 13 لاکھ فلسطینی رفح میں پناہ لیے ہوئے ہیں جن میں این آر سی کا عملہ بھی شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ رفح کے پناہ گزین اسرائیل کی جانب سے ممکنہ حملے کے خوف میں رہ رہے ہیں جس کو ’بیان بھی نہیں کیا جا سکتا۔‘
جان ایجلینڈ نے وزیراعظم نیتن یاہو پر زور دیا کہ رفح میں آپریشن نہ کریں، یہ صرف فلسطینیوں کے لیے ہی نہیں بلکہ اسرائیل کے لیے تباہ کن ہوگا۔

شیئر: