Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹانک سے اغوا ہونے والے سیشن جج شاکر اللہ مروت بازیاب

پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک سے اغوا ہونے والے جنوبی وزیرستان کے سیشن جج شاکر اللہ مروت کو بازیاب کروا لیا گیا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق اتوار اور پیر کی درمیانی شب کلاچی کے علاقے میں سرچ آپریشن کیا گیا۔ سی ٹی ڈی کے ایک افسر کے مطابق سکیورٹی فورسز کے ساتھ مشترکہ آپریشن میں مغوی جج کو بازیاب کرایا گیا۔
اس آپریشن کے دوران مبینہ اغواکاروں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔ 
بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے اُردو نیوز کو تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ سیشن جج کو بازیاب کرا کے بحفاظت گھر منتقل کر دیا گیا ہے تاہم اُن کا کہنا تھا کہ اس واقعے اور آپریشن سے متعلق مزید تفصیلات بعد میں جاری کی جائیں گی۔
اغوا ہونے والے جنوبی وزیرستان کے سیشن جج شاکر اللہ مروت کی اغوا کاروں نے ویڈیو جاری کی تھی جس میں شاکر اللہ مروت کہہ رہے تھے کہ ’کل (سنیچر) جو یہ واقعہ ہوا ہے، مجھے طالبان اپنے ساتھ ڈی آئی خان ٹانک روڈ سے یہاں پر لائے ہیں جو کہ جنگل بھی ہے اور حالت جنگ میں بھی ہے۔‘
’ان کے کچھ مطالبات ہیں جب تک وہ پورے نہیں ہوں گے میری رہائی ممکن نہیں ہے۔ گھر والوں سے یہی کہوں گا کہ میں بالکل خیریت سے ہوں لیکن جب تک مطالبات پورے نہیں ہوتے میری رہائی نہیں ہو سکتی۔‘
انہوں نے پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس، خیبر پختونخوا حکومت، حکومت پاکستان اور چیف جسٹس پاکستان سے مطالبہ کیا کہ ’ان کے مطالبات جلد سے جلد پورے کریں اور میری رہائی ممکن بنائیں۔‘
خیال رہے کہ خیبر پختونخوا پولیس کے مطابق سیشن جج شاکر اللہ مروت کو سنیچر کو اغوا کرنے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا تھا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ ’سیشن جج ٹانک سے ڈیرہ اسماعیل خان جا رہے تھے اورجب ڈیرہ روڈ بھگوال کے قریب سے انہیں اغوا کیا گیا۔ اغوا کار سیشن جج شاکر اللہ مروت کی گاڑی اور ڈرائیور چھوڑ کر انہیں ساتھ لے گئے ہیں۔‘
وزیراعلٰی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے ڈی آئی خان میں سیشن جج کے اغوا کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پولیس کو جج کی بحفاظت بازیابی کی ہدایت کی تھی۔

شیئر: