Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ماہرین نے 75 ہزار سال پرانی ’نینڈرتھل‘ خاتون کا چہرہ تیار کر لیا

ڈاکٹر ایما پومے روئے کہتی ہیں کہ ’کھوپڑی کی ہر ہڈی کو شائستگی سے صاف کیا گیا (فوٹو: پی اے)
آثار قدیمہ کے ماہرین نے 75 ہزار سال قبل زمین پر رہنے والی ’نینڈرتھل‘ نسل کی خاتون انسان کا چہرہ تیار کر لیا ہے۔
برطانوی ٹی وی چینل سکائی نیوز کے مطابق آثارِ قدیمہ کے ماہرین 75 ہزار سال پرانی نینڈرتھل خاتون کی ملنے والی باقیات سے اُس کا ڈیجیٹل چہرہ تیار کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔
کیمبرج یونیورسٹی اور لیورپول جون موریس کے ماہرین کو اس قدیم نینڈرتھل خاتون کی کھوپڑی عراق کے دارالحکومت بغداد سے 500 میل دور شمال میں واقع شانیدار غار سے ملی۔
یہ تحقیقات آن لائن سٹریمنگ پلیٹ فارم نیٹ فلکس کی ڈاکومنٹری ’سیکریٹ آف دی نینڈرتھل‘ کا حصہ ہیں۔
ماہرین کو نینڈرتھل خاتون کی کھوپڑی سنہ 2018 میں ملی تھی۔
تحقیقات کے مطابق اس نینڈرتھل خاتون کے سر پر موت کے بعد ممکنہ طور پر بڑا پتھر آ کر گرا جس کے بعد خاتون کا جسم کئی ہزار برسوں تک پانی اور مٹی کے درمیان دب گیا۔
آثار قدیمہ کے ماہرین نے نینڈرتھل خاتون کا نام ’شانیدار زیڈ‘ رکھا ہے۔ نینڈرتھل خاتون کے چہرے کو دوبارہ سے تیار کرنے کے لیے ماہرین کو تقریبا ہڈیوں کے 200 ٹکڑوں کو اپنے ہاتھوں سے جوڑنا پڑا۔
اس دوران دانتوں کے اینیمل پروٹین کو جب جوڑا گیا تو اس پر ماہرین نے نتیجہ اخذ کیا کہ یہ ڈھانچہ کسی خاتون کا ہے۔
اس کے علاوہ شایندار زیڈ کی جسامت سے بھی یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ نینڈرتھل خاتون تھیں کیونکہ نینڈرتھل فوسل ریکارڈز کے مطابق نینڈرتھل خواتین کا قد پانچ فٹ لمبا تھا اور ایک نوجوان نینڈرتھل خاتون کے بازو کی ہڈیاں بہت چھوٹی ہوتی تھیں۔
 

 یہ تحقیقات آن لائن سٹریمنگ پلیٹ فارم نیٹ فلکس کی ڈاکومنٹری ’سیکریٹ آف دی نینڈرتھل‘ کا حصہ ہیں (فوٹو: پی اے)

کیمبرج یونیورسٹی کے آرکیالوجی ڈیپارٹمنٹ سے تعلق رکھنے والی ماہر حیاتات ڈاکٹر ایما پومے روئے نے شانیدار زیڈ کے چہرے کو دوبارہ سے تیار کرنے کو مشکل ترین تھری ڈی جِگسا پزل کے ٹکڑے جوڑنے کے مترادف قرار دیا۔
ڈاکٹر ایما پومے روئے کہتی ہیں کہ ’کھوپڑی کی ہر ہڈی کو شائستگی سے صاف کیا گیا جبکہ ہڈیوں کو جوڑنے کے لیے گلیو کا استعمال کیا گیا۔ یہ ہڈیاں چائے میں ڈوبے ہوئے بسکٹ کی طرح نرم ہوتی ہیں۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’ہڈیوں کے ایک بلاک کو جوڑنے کے لیے تقریبا دو ہفتے لگ سکتے ہیں۔‘
خیال رہے کہ جس غار سے شانیدار زیڈ کی باقیات کو برآمد کیا گیا وہاں سے 10 مزید نینڈرتھل انسانوں کے ڈھانچے مل چکے ہیں جنہیں تقریباً 60 سال پہلے کھدائی کر کے نکالا گیا۔

شیئر: