Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مکین ھزل

- - - - -  -             - - - -  - -                       - - - - -  - - -                          - - - - - - -
ڈاکٹر محمد سعید کریم بیبانی۔ جدہ
 * * *  * * * * *  *
اسے دینا دلانا ہو گیا ہے
 وہ افسر مخلصانہ ہو گیا ہے
ٹرانزٹ پر ہم آئے تھے جہاں پر
 وہیں اپنا ٹھکانہ ہو گیا ہے
تجھے مل جائے گی وہ جاب بیٹا
کہ کہنا، کہلوانا ہو گیا ہے
مریضوں کو نہ لکھ پرہیزی کھانا
کہ مہنگا ساگودانہ ہو گیا ہے
بڑا شاعر بنے گا ایک دن وہ
کہ لہجہ باغیانہ ہو گیا ہے
نہیں اردو کا جس میں لفظ کوئی
 وہ کیوں قومی ترانہ ہو گیا ہے
 شریک بزم بیبانی ہوا کیا؟
ذرا ہنسنا، ہنسانا ہو گیا ہے

شیئر: