Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ ـ،3 فلسطینی شہید10زخمی

القدس------بیت المقدس کے مسلم باشندوں نے 50برس کے دوران دوسری بار جمعہ کی نماز مسجد اقصیٰ سے باہرسڑکوں پر ادا کی ۔ قابض اسرائیلی فوجیوں نے انہیں قبلہ اول جانے سے روک دیا۔فلسطینیوں نے ’’نفیر کا جمعہ‘‘منایا ۔ اس موقع پر اسرائیلی افواج اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپیں 3فلسطینی ہلاک اور 10زخمی ہو گئے ۔ غرب اردن ، غزہ اور 1948ء والے فلسطینی علاقوں میں مسجد اقصیٰ کے ساتھ یکجہتی کے اظہار میں زبردست مظاہرے ہوئے ۔ مسجد اقصیٰ کے خطیب نے بتایا کہ القدس شہر میں مختلف مقامات پر ہونیوالی جھڑپوں میں دسیوں فلسطینی اللہ کو پیارے ہو گئے ۔ سعودی شہریوں نے سوشل میڈیا پر ’’جمعہ الاقصیٰ‘‘ کے عنوان سے بیت المقدس کے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ۔شیخ صالح المغامسی نے تحریر کیا ’’یہودیوں کا غرور نقطہ عروج کو پہنچ گیا۔ انہوں نے مسجد اقصیٰ کے دروازے بند کر دئیے۔قرآن کے وعدے کے مطابق اب ان کا سر نیچا ہونے کا وقت آپہنچا ہے ۔ اللہ اپنے پیاروں کی مدد کر ‘‘۔شیخ خالد المصلح ، ڈاکٹر عبدالعزیز عرب ، ڈاکٹر عبداللہ الغزامی اور مریح المریح نے سوشل میڈیا پر انتہائی جذباتی جملے تحریر کئے ۔ اسرائیلی سیکیورٹی نے مشرقی بیت المقدس کے علاقے البلدہ القدیمہ میں نوجوان فلسطینیوں کو جانے سے روک دیا۔نماز جمعہ کے اختتام پر فلسطینیوں نے سنگ باری کی ۔ اسرائیلی فوج نے فائرنگ اور آنسو گیس کے شیلوں کے ذریعے فلسطینیوں کو منتشر کر دیا۔شیخ اکرام الصبری کا کہنا ہے کہ کم از کم 100فلسطینی زخمی ہو ئے ہیں ۔

شیئر: