Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بڑی کھوپڑی والی انڈونیشی بچی

جکارتہ ...... یہاں 10ماہ قبل پیدا ہونے والی بچی کی کھوپڑی پیدائی طور پر بڑی تھی اور تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اس کاسائز عام بچوں کے سر کے مقابلے میں دگنا ہوگیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ انوکھی بیماری کا نتیجہ ہے کیونکہ یہ بچی پیدائشی طور پر ہائیڈرو سیفالس بیماری میں مبتلا تھی ۔ یہ ایک ایسی کیفیت ہے جس کی وجہ سے ریڑھ کی ہڈیوں کی رطوبت کسی جگہ مرتکز ہوجاتی ہے اور پھر اسکا اثر یہ ہوتا ہے کہ جسم کا کوئی خاص عضو بالخصوص سر بڑھنے لگتا ہے اور اسکا سائز دوسرے بچوںکے مقابلے میں حیرت انگیزحد تک بڑا نظر آتا ہے۔ یہ کیفیت بچوں کی ذہنی اور نفسیاتی کمزوری کا بھی سبب بنتی ہے جسکی وجہ سے اول تو وہ صحتمند طریقے سے زیادہ عرصے تک زندہ رہنے کے قابل نہیں ہوتے اور اگر زندہ رہ جائیں تو انکی ذہنی صلاحیت نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے۔ اس بیماری میں مبتلا بچوں کو نزلہ زکام ، ضعف بصارت اور سردرد کا سامنا ہوتا ہے۔ سائنسدانوں اور علم الابدان کے ماہرین عرصہ دراز سے یہ کہتے رہے ہیں کہ وہی انسان صحتمند اور تندرست سمجھا جاسکتا ہے جسکا قد کاٹھ، جسامت اور اعضاءسب معتدل یا متوسط سائز کے ہوں یعنی وہ نہ تو عام سائز سے بہت بڑے ہوں اور نہ ہی چھوٹے۔ ان ماہرین کے بیان کے مطابق جس طرح دل اور جگر کا بڑا ہوجانا جان لیوا بیماری ہے اسی طرح سر کا حجم بھی بڑھ جائے تو اس بیماری میں مبتلا بچے یا فرد کا زندہ رہنا ناممکن ہوجاتا ہے کیونکہ بڑھی ہوئی کھوپڑی کو اسکے عام سائز پر نہیں لایا جاسکتا۔ یہ ایک ایسا سائنسی معمہ ہے جسے حل کرنے میں طبی دنیا آج بھی مصروف ہے۔ 10مہینے قبل پیدا ہونے والی بچی نارا ارسکا جکارتہ کے دو ر افتادہ علاقے سے تعلق رکھتی ہے۔ اب بچے کے والدین اس قابل نہیں کہ اسکا مزید علاج کراسکیں اسلئے انہوں نے مخیر حضرات سے مالی تعاون کی درخواست کی ہے اور بہت سے لوگوں نے انکی اس درخواست پر لبیک بھی کہا ہے۔

شیئر: