Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

واٹر کمیشن کے احکامات ردی کی ٹوکری میں

  سندھ سرکار نے سپریم کورٹ کے تشکیل کردہ واٹرکمیشن کے احکامات ردی کی ٹوکر ی میں ڈال دیئے ۔کمیشن کے احکامات کی روشنی میں عملدرآمد کرنے والے ڈپٹی کمشنر حیدرآباد محمد سلیم راجپوت کا اچانک تبادلے کے بعد انہیں سندھ سے باہرگلگت بلستان بھیج دیا۔ گریڈ19 کے ڈپٹی کمشنر کوپیپلزپارٹی کے سابق صوبائی وزیرومعتمد خاص نے واٹر کمیشن احکامات کی روشنی میں جاری نہروں کے پشتوں پرانسداد تجاوزات آپریشن روکنے کےلئے دھمکیاں دی تھیں ،جس کی ویڈیومنظرعام پرآنے کے بعد سندھ حکومت طیش میں آگئی۔
جمعرات کوواٹرکمیشن نے سندھ حکومت کے چیف سیکریٹری کو ہدایت کی تھی کہ سپریم کورٹ کے واٹر کمیشن کے احکامات کی روشنی میں عملدرآمد کرنے والے افسران کے آزادانہ تبادلے کئے جارہے ہیں اورکمیشن نے مختلف اضلاع کے دورے کے دوران نوٹ کیا ہے کہ پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ کے افسران کاآزادانہ طورپرتبادلہ کیا جارہاہے اوریہ وہ افسران ہیں جو سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں جواب دہ ہیںاورانہیں ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔اس کامقصدیہ ہے کہ سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں کمیشن جواہداف حاصل کرناچاہتا ہے اس میں رکاوٹیں پیداکی جائےں اور افسران کو یہ پیغام دیا جائے کہ کمیشن کے ساتھ تعاون نہیں کیاجائے۔کمیشن نے حکم دیاکہ اس طرح کے اقدامات فوری طور پربند کئے جائیں اورتبادلہ وتعیناتیاں قانون کے مطابق ہوں۔اگر قانون کے خلاف کسی ذمہ دارآفیسرکاتبادلہ کیاجائے تو سپریم کورٹ کے فیصلے کی توہین ہوگی۔
کمیشن نے حکم دیا کہ چیف سیکریٹری ،سیکریٹری پبلک انجینیئرنگ ہیلتھ اس بات کویقینی بنائیں ۔جوافسران عدالت کے فیصلے کی روشنی میں جواب دہ ہیںان کے ہرگزتبادلے نہ کئے جائیں۔قانون سول سرونٹس کو تحفظ فراہم کرتا ہے اوران کے حقوق کو کسی ٹھوس جواز کے بغیرنظراندازنہیں کیاجاسکتا۔تبادلہ تب ہی ممکن ہے جب مجازاتھارٹی ٹھوس متعین وجہ بنائے۔کمیشن نے کہاکہ گزشتہ چند ماہ کے دوران جن افسران کے تبادلے کئے گئے ہیں ان کے بارے میں واضح نہیں کیاگیاکہ ان کے متبادل کے طور پراسکیموں کے سلسلے میں کون ذمے دارہوگا؟آئندہ اس طرح کے اقدامات کی اجازت نہیں دی جائے گی اور سول سرونٹس کے تبادلے مجازاتھارٹی کرسکے گی،لیکن جوافسران اپنے اعلیٰ افسران کے غیرقانونی احکامات پرعملدرآمدکرنے سے انکارکردیں ۔انہیں سزادینے کےلئے تبادلے نہیں کئے جاسکتے۔ متعلقہ اتھارٹی اس طرح کے تمام تبادلوں کے احکامات واپس لے۔کمیشن نے حکم دیا کہ جب سے کمیشن نے مختلف اضلاع کے دورے شروع کئے ہیں اس وقت سے ان احکامات کو موثرسمجھا جائے اورحکومت کے تمام اداروں پر لاگو ہے۔ڈپٹی کمشنر حیدرآبادمحمد سلیم راجپوت کو واٹر کمیشن کے احکامات پر عملدرآمدکرنے پر سندھ حکومت نے انتقامی کارروائی کرتے ہوئے اچانک تبادلہ کردیا تھا۔بعدازاں ڈپٹی کمشنر کو پیپلزپارٹی کے سابق صوبائی وزیراورمعتمد خاص کی جانب سے واٹر کمیشن کے احکامات پرعملدرآمد روکنے کےلئے دی جانے والی دھمکیوں کی ویڈیومنظرعام پرآنے کے بعد سندھ سرکار نے وفاقی حکومت سے سفارش کرکے سلیم راجپوت کوفوری سندھ سے باہر گلگت بلتستان تبادلہ کرادیاہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر: