Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بجلی گیس کی قیمت میں کمی ضروری

  پاکستان میں صنعتوں بالخصوص برآمدی صنعت کےلئے بجلی اور گیس کے نرخوں میں کمی کی جائے۔ ٹیرف میں اضافہ کے نتیجہ میں برآمدی صنعت کی کاروباری لاگت میں اضافہ ہورہا ہے۔ اس قسم کے اقدامات مینوفیکچرنگ سیکٹر کی نمو میں رکاوٹ ڈالتے ہیں۔ حکومتی مشینری ہمیشہ نجی شعبہ کو اپنے بیڑے میں شامل کرنے کی خواہاں ہوتی ہے لیکن وہ کسی بھی تجارتی و صنعتی ادارے کےسا تھ فیصلہ کرتے وقت مشاورت نہیں کرتی۔ یہ اقدام غربت کے خاتمے اور اقتصادی بحالی کے تجویز کردہ پلان کےخلاف ہے۔ انڈسٹری کےلئے اوسط الیکٹرسٹی ٹیرف خطے میں 10 سینٹ سے کم ہے ۔ پاکستان میں یہ 14.4 سینٹ ہے۔ صنعتوں کو پہلے ہی امن و امان کی خراب صورتحال، ٹیکسوں میں عدم توازن اور گیس کی سپلائی میں کمی اور اب پاور ٹیرف میں اضافہ کا سامنا ہے جس سے ریونیو اور برآمدات مزید متاثر ہوںگے۔
اس وقت ملکی تجارتی خسارہ مزید بڑھ رہا ہے۔ ٹیکسٹائل پیکیج اتنا موثر ثابت نہیں ہوا اور پنجاب کی برآمدی صنعت پر خصوصی توجہ کی ضرورت ہے جس کو کاروباری لاگت جیسے اضافہ کا سامنا ہے۔ حکومت کے کاروبار دوست اقدامات سے صنعت کو فروغ دیا جا سکتا ہے جس سے اس کی پیداوار بڑھے گی ۔متعلقہ حکام کو چاہئے کہ وہ اہم فیصلہ کرتے وقت شراکت داروں سے مشاورت کو یقینی بنائیں۔ موثر اقدامات نہ کئے گئے تو ہماری صنعت تیزی سے بند ہونے کی طرف جاسکتی ہے جس کی بنیادی وجہ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ ملک بھر میں بجلی اور گیس کی قیمتوں کے حوالے سے یکساں پالیسی اپنائے کیونکہ یوٹیلٹیز کی قیمتوں میں تضاد کے باعث پنجاب کی صنعت بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔ 
 

شیئر: