Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فضل الرحمان کے راستے میں کون رکاوٹ؟

اسلام آباد...جے یو آئی (ف)کے سربراہ امولانا فضل الرحمن نے کہاہے کہ عالمی اور ملکی اسٹیبلشمنٹ کو ناراض کرکے بھی طاقت ور رہے ہیں ۔ہمارے راستے میں ہمیشہ اسٹیبلشمنٹ رکاوٹ رہی ہے ۔تمام ادارے اپنی آئینی زمہ داریوں سے اسی وقت عہدہ براہ ہوسکتے ہیں ۔جب آئین پر عمل ہوگا ¾حکمران جمعہ جمعہ آٹھ دنوں میں ایکسپوز ہوگئے ۔اس وقت ملک کے لئے بہت مشکل صورتحال ہے ۔ خارجہ پالیسی اضطراب کا شکار ہے ۔سی پیک مستحکم مستقبل کا ضامن تھا وہ عدم اعتماد کا شکار ہورہا ہے ۔ دینی مدارس کی مخالفت دین کی مخالفت کے بغیر نہیں ہوسکتی ۔ اب بھی وقت ہے حکومت اپنے فیصلے واپس لے ورنہ عاطف میاں کی طرح یہ فیصلہ واپس کرائینگے ۔ بدھ کو میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کے لئے بہت مشکل صورتحال ہے ۔ خارجہ پالیسی اضطراب کا شکار ہے ۔ سفارتی آداب سے عاری نظر آرہے ہیں ۔چین کے ساتھ گہری جو اقتصادی دوستی میں تبدیل ہوئی ۔اس اعتماد کو نئی حکومت دھچکا لگایا ہے ۔ سی پیک مستحکم مستقبل کا ضامن تھا وہ عدم اعتماد کا شکار ہورہا ہے ۔نئے وژن کی بات کرنے والوں کے پاس خوابیدہ خوابوں کے سوا کچھ بھی نہیں ۔ انہوںنے کہاکہ مشرق و مغرب کی لڑائی میں پاکستان پھر آماجگاہ بن رہا ہے مگر ہمارے پاس کوئی ٹھوس جواب نہیں ۔ 
مزید پڑھیں:امریکہ نے پاکستان کو کیا یقین دہانی کرائی؟

شیئر: