Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

منی بجٹ میں400ارب روپے کے اضافی ٹیکس؟

اسلام آباد...وفاقی حکومت فنانس ایکٹ 2018 کے انکم ٹیکس آرڈیننس میں ترامیم کا بل کیبنٹ کی منظوری کے بعد منگل کو ایوان مین پیش کرے گی۔ فنانس ایکٹ بل زیادہ تر ٹیکسز پر مشتمل ہے۔ ذرائع کے مطابق بل کے تحت نئے ٹیکس لگائے جائیں گے ۔جی ڈی پی امپورٹ ایکسپورٹ سیل ڈیفیسٹس انوسٹمنٹ کے ٹارگٹ پر نظرثانی کی جائیگی۔ اسد عمر نے ٹیکس آرڈینس پر دستخط کر دئیے۔ منی بجٹ کے تحت 400 ارب روپے کے اضافی ٹیکس عائد کئے جانے کا امکان ہے۔ حکومت اپنے اخراجات میں بھی واضح کمی کررہی ہے۔ حکومت کی جانب سے پی ایس ڈی پی میں بھی 400 ارب روپے کی کٹوٹی کی جارہی ہے۔ بجلی اور گیس کی قیمتیں بڑھنے کا امکان ہے۔ 1500 سے زائد اشیاء پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں ایک فیصد اضافے کا امکان ہے۔ گزشتہ حکومت کی جانب سے مختلف اشیاء پر 540 ارب روپے کی سبسڈی کو کم کرکے 100ارب روپے تک لانے کی تجویز ہے۔ بجٹ خسارہ 9.4فیصد سے بڑھا کر 5.5فیصد مقرر کئے جانے کی تجویز ہے ۔نئے آرڈینس کے تحت غیر منقولہ جائیدادکو ٹیکس نیٹ میں لایا جائیگا۔ سگریٹ سمیت دیگر مصنوعات پر ٹیکس کی شرح میں اضافے کا امکان ہے۔ جی ڈی پی افراط زر پر بھی نظر ثانی کرکے نئے اہداف مقرر کئے جائیں گے۔ ایف بی آر کے ٹارگٹ کو بھی تبدیل کیا جائیگا ۔منی بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لئے دی گئی رعایت کم کئے جانے کا امکان ہے ۔ دودھ کریم مکھن دہی اور تمام قسم کے خشک میوہ جات پر 5 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی بڑھنے کا امکان ہے۔ چاکلیٹ بریڈ پیسٹری کیک بسکٹ اور دیگر بیکری اشیاء پہ بھی ریگولیٹری ڈیوٹی بڑھے گی ۔خواتین کے میک اپِ،ا سکن کئیر کریمز اور امپورٹڈ صابن پر 10 فیصد زائد ریگولیٹری ڈیوٹی ہے۔ الیکٹرونکس کی اشیاء فریج، ٹی وی، استری، اے سی، ٹیبل فین ،جوسر، واشنگ مشین پپر بھی ریگولیٹری ڈیوٹی بڑھنے کا امکان ہے ۔ کاربونیٹ انرجی ڈرنکس پر بھی 5 فیصد سے زائد اضافی ریگولیٹری ڈیوٹی عائد ہو گی۔امپورٹڈ گاڑیوں پر بھی ریگولیٹری ڈیوٹی میں 20 فیصد اضافہ کئے جانے کا امکان ہے۔ موبائل فونز پر ریگولیٹری ڈیوٹی 12.5 فیصد سے بڑھا کر 17.5 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔ گاڑیوں کے ٹائروں پر ریگولیٹری ڈیوٹی 12.5 سے بڑھا کر 14.5 فیصد کی جائیگی ۔حکومت ایک فیصد کی شرح سے تمام اشیاءپر درآمدی ڈیوٹی عائد کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ سپر ٹیکس کے بھی دوبارہ نفاذ کی تجویز ہے۔
 

شیئر: