Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مسجد الحرام میں قالینوں کی صفائی کیسے ہوتی ہے؟

دنیا بھر سے مسلمان عبادت کے لیے مسجد الحرام پہنچتے ہیں اور اس کے اندر بچھے نرم و گداز سبز قالینوں پر سجدہ ریزہوکر نمازیں، سنتیں اور نوافل ادا کرتے ہیں۔
مسجد الحرام اور مسجد نبوی کی پریذیڈنسی کے مطابق ان قالینوں کو صاف، معطر اور جراثیم سے پاک رکھنے کے لیے باقاعدہ طورپر ایک ادارہ موجود ہے جو جدید  ٹیکنالوجی اور شاندار وسائل کی مدد سے اپنا کام انجام دیتا ہے۔

مسجد الحرام کے لیے قالینوںکی تیاری 40 برس قبل1982 میں شروع ہوئی اور آغاز میں یہ قالین 3ممالک سے درآمد کیے جاتے تھے جن میں بیلجیئم، جرمنی اور لبنان شامل تھے، لیکن2000 سے ان کی تیاری سعودی عرب میں شروع کر دی گئی اور درآمدات کا سلسلہ روک دیا گیا۔
  •  قالین کب اور کہاں سے درآمد کیے گئے؟
 1982 سے1989 تک بیلجیئم سے درآمدکیے گئے 
 1989 سے1996 تک جرمنی سے لائے گیے
1996 سے2000 تک لبنان سے طلب کیے گئے
سعودی عرب میں2000 سے2014 تک سرخ رنگ کا قالین تیار کیے گئے اور اس کے بعد سبز رنگ کے قالین تیار ہونا شروع ہوئے جو آج بھی مسجد الحرام کی زینت بنے ہوئے ہیں۔ 
  • مسجد الحرام کے قالین کی صفائی کے چار مراحل:
مکہ مکرمہ کے کدی علاقے میں قالینوں کی صفائی کرنے والی سینٹرل لانڈری قائم کی گئی ہے۔ وقت اور محنت بچانے کے لیے یہاں متعدد صفائی مشینیں لگائی گئی ہیں۔ یہاں ایک گھنٹے کے دوران 100قالین دھل جاتے ہیں۔
قالین دھونے والی مشینیں یہ کام چارمراحل میں انجام دیتی ہیں جس میں پہلی مشین بیک وقت دو قالینوں کا گردو غبار صاف کرتی ہے، دوسری مشین پانی اور صابن سے قالین دھودیتی ہے، تیسری مشین دھلے ہوئے قالین کو خشک کرتی ہے اورچوتھے مرحلے میں قالین کو موسم گرما میں (24) اور موسم سرما میں (48) گھنٹے تک دھوپ دینے کے لیے لٹکا دیا جاتا ہے۔ آخر میں قالین جھاڑ کر اورلپیٹ کر گودام میں پہنچا دیے جاتے ہیں۔

  • قالینوں کو معطر کرنے کا نظام
مسجد الحرام کی انتظامیہ قالینوں کو معطرکرنے کے لیے عمدہ ترین خوشبویات کا استعمال کرتی ہے۔ حرم کے کارندے ویکیوم کلینر کے ساتھ 24گھنٹے قالینوں کی صفائی کرنے، مخصوص آلات کے ذریعے انہیں معطر رکھنے اور انہیں قبلہ رخ رکھنے کا اہتمام کرتے ہیں۔ 

 
(تصاویر بشکریہ:حرمین انتظامیہ)
 

شیئر: