Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بچوں کی معلومات کے استعمال پر جرمانہ

گوگل پر الزام ہے کہ اس نے بچوں کی ذاتی معلومات سے متعلق قانون کی خلاف ورزی کی ہے (فوٹو:اے ایف پی)
سرچ انجن گوگل، یوٹیوب پر بچوں کی ذاتی معلومات سے متعلق قوانین کی خلاف ورزی پر معاملہ نمٹانے کے لیے قریباً 200 ملین ڈالرز کا جرمانہ دے گا۔
ذاتی معلومات سے متعلق تحفظ کے اداروں نے گوگل پر الزام لگایا ہے کہ اس نے والدین سے پوچھے بغیر اپنے اشتہارات کے لیے 13 سال تک کی عمر کے بچوں کے بارے میں معلومات حاصل کی ہیں جو ذاتی معلومات سے متعلق قانون کی خلاف ورزی ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق امریکی فیڈرل ٹریڈ کمیشن نے کہا ہے کہ اگر محکمہ انصاف نے اس کیس کے جرمانے کی رقم کی منظوری دی تو یہ بچوں کے ذاتی معلومات سے متعلق جرمانے کی سب سے بڑی رقم ہو گی۔
توقع کی جا رہی ہے کہ امریکی فیڈرل ٹریڈ کمیشن اس کیس کے فیصلے کا اعلان ستمبر میں کرے گا۔

اس سے قبل بھی صارفین کی ذاتی معلومات کے تحفظ سے متعلق سوالات اٹھتے رہے ہیں (فوٹو: اےا یف پی)

امریکی انتظامیہ کی جانب سے بارہا توجہ دلائی گئی کہ گوگل اپنے یوٹیوب پلیٹ فارم پر نقصان دہ مواد اور معلومات اکھٹی کرنے سے متعلق بچوں کو تحفظ دینے میں ناکام رہا ہے۔
صارفین کی ذاتی معلومات اور حقوق کے تحفظ کے ادارے دی سینٹر فار ڈیجیٹل ڈیموکریسی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ تجویز کردہ جرمانے کی رقم گوگل کی آمدن سے انتہائی کم ہے۔
دی سینٹر فار ڈیجیٹل ڈیموکریسی نے امریکی فیڈرل ٹریڈ کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ بچوں کی ذاتی معلومات سے متعلق قوانین کی خلاف ورزی روکنے پر گوگل کو سخت ہدایات دی جائیں۔
گوگل ایلفا بیٹ کمپنی کے لیے پیسہ بنانے کا سرچ انجن ہے جس کی زیادہ آمدن ڈیجیٹل اشتہارات سے آتی ہے۔

جولائی میں فیس بک پر بھی صارفین کی ذاتی معلومات استعمال کرنے پر جرمانہ عائد کیا گیا تھا (فوٹو:اے ایف پی)

جنوری میں فرانس کے صارفین کی ذاتی معلومات کے حقوق کے نگران ادارے سی این آئی ایل نے گوگل پر یورپ کے جنرل ڈیٹا پروٹیکشن ریگولیشن پر عملدرآمد نہ کرنے کی وجہ سے 50 ملین یوروز کا جرمانہ عائد کیا تھا۔
گوگل نے کہا تھا کہ وہ اس جرمانے کے خلاف اپیل دائر کرے گا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک نے حال ہی میں صارفین کی ذاتی معلومات کا غلط استعمال کرنے پر امریکی فیڈرل ٹریڈ کمیشن کو ریکارڈ پانچ ارب ڈالرز کا جرمانہ دیا ہے۔

شیئر: