Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کے لیے پاکستانی کن لیبارٹریوں سے ٹیسٹ کروائیں؟

حکم نامے کے مطابق مسافروں کا کورونا ٹیسٹ 48 گھنٹوں سے پرانا نہ ہو۔ (فوٹو: روئٹرز)
ہوا بازی سے متعلق سعودی حکومتی ادارے جنرل اتھارٹی آف ایوی ایشن نے غیر سعودی شہریوں کو مملکت میں آنے یا وہاں سے نکلنے کی اجازت دے دی ہے۔
اتھارٹی کی طرف سے جاری مختصر حکم نامے کے مطابق گلف کوآپریشن کونسل کے رکن ممالک کے شہریوں اور بین الاقوامی شہری جو وزٹ ویزا، ورک پرمٹ، اقامہ اور رہائشی ویزہ رکھتے ہیں کو سفر کی مکمل اجازت دے دی گئی ہے۔
تاہم تمام مسافروں کے لئے کورنا ٹیسٹ لازمی قرار دیا گیا ہے۔ یہ شرط بھی عائد کی گئی ہے کہ کورونا ٹیسٹ اڑتالیس گھنٹوں سے پرانا نہ ہو۔

 

اتھارٹی نے پاکستان میں موجود ان لیبارٹریوں کی فہرست جاری کر دی ہے جن کے ٹیسٹ قبول کئے جائیں گے۔
کراچی سے چار لیبارٹریوں کے ٹیسٹ قبول کیے جائیں گے جن میں آغا خان، سول ہسپتال، ڈاؤ  ہسپتال اور انڈس ہسپتال کی لیبارٹریاں شامل ہیں۔
اسی طرح اسلام آباد میں قومی ادارہ صحت کی وائرولوجی لیب کے ٹیسٹ کو مانا گیا ہے۔
لاہور میں پرائمری اینڈ سیکینڈری ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ، شوکت خانم اور چغتائی لیب کے ٹیسٹس کو سعودی اتھارٹی نے قبول کیا ہے۔
ملتان میں نشتر ہسپتال کی لیب کے کورونا ٹیسٹ حتمی تصور ہوں گے اسی طرح پشاور سے خیبر میڈیکل یونیورسٹی کی پبلک ہیلتھ لیب کو منظور کیا گیا ہے۔
کوئٹہ کی سرکاری موبائل لیبارٹری اور ایف جے سی اینڈ جی ہسپتال کی لیبارٹری کے کورونا ٹیسٹ قبول کئے جائیں گے۔

ٹرانزٹ مسافروں کو بھی اپنے ساتھ کورونا کا ٹیسٹ لازمی رکھنا ہو گا (فوٹو: روئٹرز)

سکھر کے گمبٹ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز، مظفر آباد کے عباس انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز اور گلگت بلتستان کے ڈی ایچ کیو ہسپتال کی لیبارٹریوں کے نتائج سعودی اتھارٹی قبول کرے گی۔
اس حکم نامے میں سعودی شہریوں کو کورونا ٹیسٹ سے البتہ چھوٹ دی گئی۔ سعودی شہریوں کو سفر کے لیے کورونا ٹیسٹ کروانے کی بندش نہیں ہوگی۔
اسی طرح ٹرانزٹ مسافروں کو بھی اپنے ساتھ کورونا کا ٹیسٹ لازمی رکھنا ہو گا۔ یعنی اگر آپ تھوڑے وقت کے لیے بھی کسی سعودی ائیر پورٹ پر اترے ہیں تو بھی آپ کے پاس کورنا ٹیسٹ کا سرٹیفیکٹ لازمی ہونا چاہیئے۔

شیئر: